ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عمران خان حکومت کی ستائش

l مسعود اظہر کوعالمی دہشت گرد قرار دینا امریکی پالیسی اور عالمی برادری کی جیت
l عمران خان کی طرح ملک کی فوجی قیادت کو بھی صحیح فیصلے کرنے کی ضرورت
واشنگٹن ۔ 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے جیش محمد سربراہ مسعود اظہر کو بالآخر اقوام متحدہ نے عالمی دہشت گرد قرار دیدیا جس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان سے دہشت گردی کی جڑوں کا خاتمہ کرنے اقوام متحدہ جیسی عالمی مجلس کتنی سنجیدہ اور وعدہ کی پابند ہے تاکہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیاء میں امن کا بول بالا ہو۔ یاد رہیکہ اقوام متحدہ کی سنیکشنس کمیٹی برائے اسلامک اسٹیٹ اور القاعدہ نے چہارشنبہ کو مسعود اظہر کو ان کے القاعدہ سے روابط کی بنیاد پر عالمی دہشت گرد قرار دیا۔ 14 فبروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری جیش محمد نے قبول کی تھی جس میں سی آر پی ایف کے زائد از 40 جوان شہید ہوگئے تھے جس نے ہندوپاک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کردیا تھا۔ اس موقع پر وائیٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان گاریٹی مارکیس نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے سے بین الاقوامی سطح پر جس نوعیت کا عزم کیا گیا تھا اس کی تکمیل کا جذبہ نظر آتا ہے۔ جس سے نہ صرف پاکستان میں ہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا بلکہ جنوبی ایشیاء بھی امن کا گہوارہ بن جائے گا۔ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے بھی اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ فیصلہ امریکہ کی سفارتی اور بین الاقوامی برادری کی جیت ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ میں یو ایس مشن کو بھی اس کی کاوشوں پر مبارکباد پیش کی۔ دوسری طرف ٹرمپ انتظامیہ نے بھی وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زبردست ستائش کی اور کہا کہ عمران اس وقت صحیح سمت میں جارہے ہیں اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں کیونکہ وہ اپنے ملک پاکستان میں تبدیلیاں لانا چاہتے ہیں تاہم اس وقت پاکستان میں فوجی قیادت کو بھی اسی نوعیت کے صحیح فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اقوام متحدہ کی جانب سے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیئے جانے کے بعد اپنے ردعمل کے اظہار کے طور پر یہ بات کہی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ امریکہ نے تقریباً دیڑھ سال قبل پاکستان کیلئے سیکوریٹی امداد میں زبردست کٹوتی کردی تھی اور اس وقت ٹرمپ انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ، دہشت گرد گروپس کی تائید والی پاکستانی پالیسی کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ہم مانتے ہیں کہ اس وقت عمران خان صحیح اقدامات کررہے ہیں۔ ہم مانتے ہیں کہ موصوف ملک میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں لیکن یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ وہ اپنے عزائم میں کس حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔ ہم پاکستان کی سیویلین حکومت کا احترام کرتے ہیں تاہم پاکستان کی فوجی قیادت کو بھی صحیح فیصلے کرنے ہوں گے۔ فی الحال تو ملک کی فوجی قیادت بھی وزیراعظم عمران خان کی حمایت میں نظر آتی ہے۔