ٹاڈا کیس میں بری گیارہ مسلمانوں پر سے پچیس سال بعد دہشت گردی ٹیگ ہٹایاگیا۔ ویڈیو

ممبئی۔گیارہ مسلمانوں کو ناسک کی خصوصی ٹاڈا عدالت نے چہارشنبہ کے روز پچیس سال بعد بری کردیا۔ یہ کہتے ہوئے کہاکہ ٹاڈا کے تحت مقرر کردہ گائیڈ الائنس کی تحقیقات کے دوران خلاف ورزی اور شواہد کی کمی ناسک کی خصوصی ٹاڈا عدالت جج ایس سی کھاٹی نے گیارہ کو الزامات سے بری کردیاہے۔

جماعت علماء کی پریس ریلیز کے حوالے سے وراتابھارتی نے یہ خبر شائع کی ’’پچھلے تین سالوں سے قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم’ جماعت العلماء ‘‘ کے وکیلوں اور تنظیموں دونوں کو اسبات کایقین تھا کہ مذکورہ تمام گیارہ کو اس کیس میں بری کردیاجائے گا‘‘۔

جو بری کردئے گئے ہیں ان میں جمیل احمد عبداللہ خان‘ محمد یونس محمد اسحاق‘ فاروق نظیر خان‘ یوسف غالب خان‘ ایوب اسماعیل خان‘ وسیم الدین شمس الدین‘ شیخا شفیع شیخ عزیز‘ اشفاق سید مرتضی میر‘ ممتا سید مرتضی میر ‘ ہارون محمد بافاتی ‘ اور مولانا عبدالقدیر حبیبی کے نام شامل ہیں۔

انہیں مہارشٹرا کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں سے 28مئی 199کے روز سیکشن120بی’ء اور ائی پی سی کی 153اور سیکشن 3(3)(4)(5)اور سیکشن 4(1)(4)برائے ٹاڈا ایکٹ کے تحت بابری مسجد کی شہادت کے مبینہ بدلے کا منصوبہ بنانے اور اس ضمن میں کشمیر کے اندر دہشت گردتربیت کیمپ کا دورہ کرنے کاالزام عائد کیاگیاتھا۔

اس کے علاوہ ان لوگوں پر ناسک اور بھوسوال سے نوجوانوں کو مبینہ طور پر دہشت گردی کے لئے بھرتی کرنے کا بھی الزام لگایاگیاتھا۔فیصلے کے بعد جمعیت العلماء کے وکیل جو کیس کی پیروی کررہی تھی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ حالانکہ کے تمام گیارہ کے ساتھ انصاف میں تاخیر ہوئی ہے ‘ مگر دہشت گرد کا ٹیاگ ان کے اوپر سے ہٹادیاگیاہے۔

وکیلوں کی ٹیم جس میں ایڈوکیٹ شریف شیخ‘ متین شیخ ‘ انصار تنبولی ‘ رزاق شیخ‘ شاہد ندیم‘ محمد ارشد اور دیگر شامل تھے۔

ویڈیو دیکھیں