ٹائمس آف انڈیا کے اسکالر شپ میں مسلمان نظر انداز

نئی دہلی: ٹائمز آف انڈیا نے پچھلے مہینہ پورے ملک میں آ ن لائن ٹسٹ کرائے پھر منتخب نوجوانوں کا ججوں نے انٹرویو لیا۔پورے ملک سے منتخب ان نوجوانوں کو ٹائمز آف انڈیا سے ’اسپارک ‘ پروگرام کے تحت اسکالر شپ ملے گی۔

اس ٹسٹ میں نوجوانوں کی ملکی او رغیر ملکی امور سے واقفیت جانچی گئی تھیں ۔

انٹرویو میں تین سو طلبہ اور طالبات کا انتخاب ہوا تھا جن کے نام اور تصویریں ٹائمز کے ۱۷ مارچ کو شائع ہوئی تھیں ۔ان میں صرف ایک مسلم نوجوان تھا۔اس سلسلہ میں اقلیتی کمیشن کے چیر مین ڈاکٹر ظفرالاسلام نے ٹائمز آف انڈیا کے چیف ایڈیٹر جے دیپ بوس کو خط لکھا او راس پروگرام پر مبارکباد دی ۔

اور کہا کہ یہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ تین سو میں سے صرف ایک مسلمان کامیاب ہوتا ہے۔انہوں نے اس خط میں لکھا کہ میڈیا معلم ہے نئے راستہ دکھاتاہے۔

اور قوم کے ضمیر کے طور پر کام کرتاہے۔اس لئے اس کی ذمہ داری ہے کہ نہ صرف سب کو ساتھ لے کر چلے بلکہ ایسا ظاہر بھی کرے کہ وہ سب کو ساتھ لیکر چل رہا ہے۔

نہ صرف اسٹاف کے سلیکشن اور باہر سے مضمون لکھنے والو ں بلکہ آپ کے مختلف اسکیمو ں میں بھی یہ نظر آنا چاہئے کہ آپ سب کو ساتھ لیکرچل رہے ہیں ۔او رسب کاخیال رکھتے ہیں۔