ّبدلے کی کاروائی ۔سماجی کارکن ہرش مند ر کی تنظیم کے نام انکم ٹیکس کی نوٹس

انہوں نے کہاکہ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ ان کے سنٹر فار ایکویٹی اسٹاڈیز کو آر ایس ایس نظریہ ساز راکیش سنہا کی جانب سے دھمکیاں ملنے کے ایک روز بعد نوٹس سربراہ کی گئی ہے۔
سماجی کارکن ہرش مندر کی تنظیم کے نام پر ہفتہ کے روز انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس جاری کیاگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک روزقبل آر ایس ایس کے ترجمان راکیش سنہا نے ٹیلی ویثرن پر یہ کہتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ ’’ مذکورہ تنظیم کے فنڈز کی موثر انداز میں جانچ ہونی چاہئے‘‘اور اس کے بعد یہ نوٹس ہمیں ملا ہے۔

اپنے صحافتی بیان میں ہرش مند ر نے کہاکہ’’ انکم ٹیکس محکمے کا دعوی ہے کہ یہ ایک عام نوٹس ہے مگر اس کا وقت ایک بہت بڑا سوال ہے‘ کیونکہ ایک روز قبل ہی مجھے دھمکی دی گئی تھی کہ فنڈس کے متعلق جانچ کرائی جانی چاہئے۔ ہرش مندر نے نوٹس کو بدلے کے مقصد سے اٹھایااقدام بھی قراردیا‘‘۔ہرش مندر مذکورہ تنظیم کے ساتھی بانی اور ڈائرکٹر ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہماری تنظیم ہر قسم کی جانچ کے لئے تیار ہے اور تحقیقاتی ادارے کا مکمل تعاون کریگا۔ ہرش مندر نے بتایا کہ ستمبر14کو راکیش سنہا اور ہرش مندر ایک ٹیلی ویثرن مباحثہ میں ایک ساتھ تھے جہاں پر آر ایس ایس لیڈر نے برسرعام برہم انداز میں مندر پر ذاتی حملے کئے۔ستمبر19کو محکمہ انکم ٹیکس مندر کی تنظیم کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے سال2016-17کی ان سے تفصیلات طلب کی۔

ستمبر 15کو ہرش مندر سیول سوسائٹی کی جانب سے شروع کردہ کاروانِ محبت کا حصہ تھے‘ جس کو دائیں بازو کے کارکنوں نے راجستھان کے بہرور میں روک دیاتھاتاکہ وہ ہجوم کے ہاتھوں ہلاک ہوئے پیہلو خان کو خراج پیش نہ کرسکے۔ بعدازاں پولیس نے احتجاج کے بعدمندر کو خان کے قتل کے مقام پرجانے کی اجازت دی تھی۔