وی ایچ پی چاہتی ہے کہ مویشیوں کی فروخت پر ’’ موثر طریقہ کار‘‘ اختیار کرے‘ گائے کشی کی جانچ کے لئے راست قانون بنانے کا مطالبہ

الہ آباد:وشواہندو پریشد نے آج زور دیاہے کہ مویشیوں کی فروخت کے لئے موثر طریقہ کار بنایاجائے جو گائے کشی کے مسلئے پر علیحدہ ہو۔مذکورہ تنظیم نے نریندرمودی حکومت پر اس بات کا بھی زوردیاہے کہ وہ گائے کاقتل جہاں پر بھی ہورہا ہے وہا ں پر سخت اورراست قانون بنائے او رخاطی پائے جانے والوں کو عمر قید کی سزاء کا قانون نافذ کرے‘‘ او ریہ قانون ملک کے ہر کونے میں لاگو ہونا چاہئے۔

وی ایچ پی کے انٹرنیشنل ورکنگ پریسڈنم پروین توگاڑیہ نے پی ٹی ائی سے فون پر بات کرتے ہوئے کہاکہ’’ نئے تحدیدات کے مطابق مرکزی وزارت برائے آلوددگی نے میوشیوں کو ذبیحہ کے مقصد سے خرید وفروخت پر امتناع عائد کیاہے۔ مگر تاہم اسکو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے جو گائے ذبیحہ کو چھوڑ کر ہو‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ انہو ں نے کہاکہ ’’ گائے قتل کا مسلئے صرف فروخت کی وجہہ سے نہیں ہے۔

لہذا مرکز کو چاہئے کہ وہ سب سے پہلے سارے ملک میں گاؤ ذبیحہ پر مکمل امتناع عائد کرے اور خاطیوں کو عمر قید کی سزاء کا نفاذ عمل میں لاتے ہوئے اس کو مزید مضبوط بنانے کاکام کرے‘‘۔انہوں نے کہاکہ سارے دنیا میں کروڑہا ہندوؤں کی عقید ت گائے سے جڑے ہوئے ہے۔

اس کے باوجود آج بھی ان ریاستوں میں بھی گائے کا قتل کیاجارہا ہے جہاں پر گائے ذبیحہ پر امتناع عائد ہے۔مذکورہ وی ایچ پی لیڈر نے حالیہ ہفتے میں جاری اعلامیہ پر ردعمل ظاہر کیاجس میں مویشیوں کی مارکٹ میں جانوروں کی خریدوفروخت پر مختلف تحدیدات عائد کئے گئے ہیں