ویڈیو۔ روہنگی مسلمانوں کی حالت پر 1961میں ہی مولانا حسن ندوی نے پیش قیاسی کی تھی

’’ اور جب ایسے حالات پیش ائیں گے ناتو تمہاری دوکانیں رہیں گی او رنہ ہی گودام محفوظ رہیں گی‘‘ مولانا ابوالحسن ندوی
برما۔بیسویں صدی میں اسلامی تعلیمات کے ماہر مولانا ابولحسن علی ندوی کی پیدائش 1333ہجری (1914 اے ڈی) میں ہوئی ‘ وہ عربی لکچر میں مہارت رکھتے تھے اور لکھنو کے ندوۃ العلما میں شیخ حسین مدنی سے درس حدیث لیااور لاہور کے مولانا احمد علی سے تفسیر کی تعلیم حاصل کی۔

سال1961میں مولانا ندوی نے برمیوں کے لئے ایک تاریخی لکچر دیتے ہوئے نسلی گروہ کے متعلق موجودہ حالات کی پیش قیاسی کی تھی۔

انہوں نے اپنے بیان کی شروعات میں کہاکہ دولت ‘ طاقت اور شہرت سب ختم ہوجائے گی اور اگر کچھ باقی رہے گاتو وہ صرف اللہ کا نام ہوگا۔مولانا ندوی نے برمی میں جاری موجودہ حالات کی پیش قیاسی سالوں پہلے کرتے ہوئے کہاتھا کہ’’ یادرکھوتم لوگ اس ملک میں رہنے کے قابل نہیں رہوگے‘اگر تم لوگ اللہ کے لئے کام نہیں کروگے تویہا ں سے بیدخل کردئے جاؤ گے‘ ‘