وٹامن سی کینسر کے طریقہ علاج میں تقویت کا باعث

واشنگٹن ۔ 13 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی محققین کا دعویٰ ہے کہ وٹامن سی کی زیادہ مقدار کیموتھراپی کے ذریعے کینسر کے علاج کے اثرات کو بڑھا دیتی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انجیکشن سے وٹامن سی کی خوراک دی جائے تو یہ بچہ دانی اور دیگر کینسروں کے علاج میں کافی محفوظ، موثر اور سستا طریقہ ثابت ہو سکتا ہے۔سائنس ٹراسلیشنل میڈیسن‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والے مضمون میں بڑے پیمانے پر سرکاری کلینکل تجربے کیے جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔چونکہ وٹامن کو پیٹنٹ نہیں کرایا جا سکتا اس لئے دوا ساز کمپنیوں کی طرف سے کلینکل ٹرائل چلائے جانے کا امکان کم ہے۔کینسر کی بیماری میں وٹامن سی کو بہت پہلے سے متبادل علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔کیمسٹ لینس پولنگ نے 1970 کی دہائی میں دریافت کیا تھا کہ رگوں میں وٹامن سی کی خوراک دیا جانا کینسر کے علاج میں کافی موثر ہوتا ہے۔ تاہم منہ سے جسم میں پہنچنے والے وٹامن سی کا کلینکل ٹرائل ضروری نتائج دینے میں ناکام رہا، اس لئے یہ تحقیق بند کر دی گئی۔اب یہ ظاہر ہو چکا ہے کہ منہ سے وٹامن سی لینے پر جسم تیزی سے وٹامن سی کو خارج کر دیتا ہے۔اگرچہ کینسس یونیورسٹی کے سائنس دان کہتے ہیں کہ انجکشن سے دیے جانے پر وٹامن سی کو جسم تیزی سے جذب کر لیتا ہے۔ اس طرح وہ صحت مند خلیوں کو نقصان پہنچائے بغیر کینسر زدہ خلیوں کو ختم کر دیتا ہے۔

چوہوں پر کئے گئے مطالعے میں پتہ چلا ہے کہ معیاری کیموتھیراپی ادویات کے ساتھ کیا جانا والا یہ علاج رسولی کو بڑھنے سے روکنے میں کارگر ثابت ہوا۔ البتہ کیموتھراپی کے ساتھ وٹامن سی دیے جانے پر کچھ مریضوں نے ضمنی اثرات کی شکایت کی۔معاون محقق ڈاکٹر جینی ڈرسکو کے مطابق وٹامن سی کے استعمال کا رواج بڑھ رہا ہے۔ ان کے بقول ’ کینسر سے مقابلہ کرنے کے لئے مریض محفوظ اور سستے حل کی طرف دیکھتے ہیں۔‘ وہ کہتی ہیں کہ رگوں سے دیا جانے والے وٹامن سی کا اثر ابتدائی اعداد و شمار اور بنیادی تحقیق پر مبنی ہے۔اہم محقق چی چین کے مطابق کلینکل ٹرائل کے لیے فنڈ مہیا کرنے کے لئے دوا ساز کمپنیوں کی ہچکچاہٹ اس میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے کیونکہ قدرتی مصنوعات کو پیٹنٹ نہیں کیا جا سکتا۔