وندے ماترم گانے سے انکار ‘ میرٹھ میں 8 مسلم کونسلرس برطرف

’ قومی گیت ‘ کے مخالفین کو کونسل میں بیٹھنے نہیں دیا جائیگا ۔ بی جے پی کے مئیر کا اعلان
میرٹھ 30 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) مسلمان کونسلرس کا ایک گروپ آج میرٹھ میونسپل کارپوریشن سے اس وقت باہر نکل گیا جب دوسرے ارکان نے وہاں وندے ماترم گانا شروع کردیا ۔ اس کے بعد وہاں ایک تجویز ان کی رکنیت کو ختم کردینے کی پیش کی گئی جسے منظوری دیدی گئی ۔ ارکان کی رکنیت ختم کردینے کی تجویز مئیر ہری کانت اہلوالیہ ( بی جے پی ) نے پیش کی اوریہ بھی واضح کردیا کہ جو کوئی بھی رکن وندے ماترم کی مخالفت کریگا اس کا ایوان میں خیر مقدم نہیں کیا جائیگا ۔ مسلم ارکان نے تاہم کہا کہ وہ وندے ماترم کی مخالفت کا سلسلہ جاری رکھیں گے کیونکہ شرعی قوانین انہیں اسے گانے کی اجازت نہیں دیتے اور اگر ضروری ہوا تو وہ اس مسئلہ پر عدالت سے رجوع ہونگے ۔ اہلوالیہ نے کہا کہ ایوان کے سات ارکان نے منگل کو وہاں سے واک آوٹ کردیا جبکہ دوسرے ارکان نے اس گیت کو گانا شروع کیا تھا ۔ کچھ وقت کے بعد یہ لوگ ایوان میں واپس آئے لیکن انہوں نے ان ارکان کو وہاں آنے کی اجازت نہیں دی ۔ کل میونسپل بورڈ کے اجلاس میں ایک تجویز منظور کی گئی کہ ان ارکان کی رکنیت ختم کی جائے ۔ اہلوالیہ نے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور مسلم کونسلرس کے سوا تمام راکان اسے گانے کے تعلق سے سنجیدہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جو ارکان وندے ماترم گانے کے مخالف ہوں انہیں ایوان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔ ہم اس پر ضرورت پڑے تو جیل بھی جانے تیار ہیں۔ اس واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کونسلر شاہد عباسی نے کہا کہ ہم اس ملک کیلئے اپنی جان بھی قربان کرنے کو تیار ہیں لیکن ہم کو اب بھی شک کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے ۔ کونسلر س دیوان جی شریف اور ارشد اللہ نے کہا کہ ہمارا مذہب ‘ شرعی قوانین ہمیں وندے ماترم قبول کرنے کی اجازت نہیں دیتے ۔ ہم اپنے استعفے پیش کرنے تیار ہیں لیکن وندے ماترم نہیں گائیں گے ۔ ان کی رکنیت کو ختم کرنے مئیر کی تجویز کو ’’ تغلقی فرمان ‘‘ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے خلاف وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔