وفاداری

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گڈریا کسی جنگل میں بھیڑیں چرا رہا تھا ۔ یکایک اس نے ایک چیخ سنی ۔ اس نے خیال کیا کہ شاید کوئی کتایا گیدڑ ہوگا ۔ وہ ٹھہر گیا اور آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر اِدھر اُدھر دیکھنے لگا ۔ تھوڑی دیر کے بعد اسے نزدیک کی ایک جھاڑی میں ایک کتا نظر آیا ۔ جب گڈرئے نے کتے کو غور سے دیکھا تو اسے معلوم ہوا کہ وہ کتا نہ تو پہاڑی ہے نہ جنگلی بلکہ شہری ہے اور ساتھ ہی اس نے سوچا کہ یہ جگہ بالکل ویران اور بستی سے بہت دور ہے ۔

یہاں یہ کتا کیوں کر آگیا ۔یہ سوچ کر گڈریا ذرا آگے بڑھا ۔ چند قدم کے فاصلے پر اسے آدمی کا ڈھانچہ دکھائی دیا ۔ ڈھانچہ کو بہت غور سے دیکھا کر گڈریا سمجھ گیا کہ یہی آدمی اس کتے کا مالک تھا اور یہ اب سے تین مہینے پہلے اپنے کتے کو ساتھ لے کر یہاں آیا تھا ۔ اتفاق سے مالک مرگیا اور اس کا وفادار کتا اس کی لاش کی رکھوالی کیلئے وہیں بیٹھا رہا ۔ وفاداری بہت اچھی چیز ہے ۔ دیکھو کتے نے اپنے مالک سے وفاداری کی اور خدا اسے تین مہینے تک برابر روزی دیتا رہا ۔ ہمیں چاہئے کہ اپنے سب سے بڑے حاکم یعنی خدا تعالی سے وفاداری کریں اور اس کے سارے حکم مانیں ۔
ن م راشد