وسط اپریل تا مئی لوک سبھا انتخابات کا امکان

پانچ تا چھ مراحل میں انعقاد ممکن ۔ چیف الیکشن آفیسرس کا ڈی جی پیز سے ربط
نئی دہلی۔ 5؍جنوری (سیاست ڈاٹ کام)۔ لوک سبھا انتخابات وسط اپریل اور اوائل مئی کے درمیان 5 یا 6 مرحلوں میں منعقد کئے جاسکتے ہیں جن میں تقریباً 80 کروڑ رائے دہندے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کریں گے۔ الیکشن کمیشن کے اعلیٰ سطحی ذرائع کے بموجب آندھرا پردیش، اوڈیشہ اور سکم کی اسمبلیوں کے لئے بھی لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ساتھ انتخابات منعقد ہوں گے۔ انتخابی پروگرام کا اعلان فروری کے اواخر میں یا مارچ کے پہلے دو یا تین دنوں میں کیا جائے گا۔ ذرائع کے بموجب 2009ء کے انتخابات میں 71 کروڑ 40 لاکھ رائے دہندے تھے۔ 2004ء کے لوک سبھا انتخابات میں 67 کروڑ 10 لاکھ رائے دہندے تھے۔ انتخابات کے اعلان سے قبل امکان ہے کہ لوک سبھا کا آخری مرتبہ اجلاس منعقد ہوگا

جس میں مطالبات زر پر رائے دہی ہوگی اور علی الحساب بجٹ منظور کیا جائے گا تاکہ مالی سال 2014-15ء کے نصف اول کے اخراجات کی تکمیل ہوسکے۔ اس طرح نئی حکومت کو آئندہ پارلیمنٹ میں مکمل بجٹ پیش کرنے کا موقع مل جائے گا۔ یہ بھی قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ پارلیمنٹ کا ایک خصوصی اجلاس طلب کیا جاسکتا ہے تاکہ انسداد کرپشن اقدامات منظور کئے جاسکیں۔ الیکشن کمیشن پر حکومت ان اقدامات کی منظوری چاہتی ہے۔ موجودہ لوک سبھا کی میعاد یکم جون کو ختم ہوجائے گی اور نئی لوک سبھا 31 مئی تک تشکیل دینا ضروری ہے۔ الیکشن کمیشن اس مسئلہ کا جائزہ لے رہا ہے کہ کیا انتخابات کے مرحلوں میں اضافہ کرکے اسے 5 سے زیادہ یا ایک اور مرحلہ کردیا جائے۔ کمیشن کے عہدیدار نے کہا کہ کمیشن کے پاس پہلے ہی فہرست رائے دہندگان کی نقل موجود ہے

، لیکن اسے جدید ترین بنانا ہے۔ توقع ہے کہ جنوری کے اختتام سے قبل ایسا کردیا جائیگا۔ رائے دہندگان کی فہرستیں بالکل تیار رہیں گی۔ انتخابات کے لئے ایک کروڑ 10 لاکھ ارکان عملہ کا تعین ضروری ہوگا جس کی نصف تعداد صیانتی افواج کی ہوگی جو رائے دہی کے بِلارکاوٹ انعقاد کیلئے و انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ ہونے کو یقینی بنانے تعینات کی جائے گی۔ اس سلسلہ میں دوسری کام جو زور و شور سے جاری ہے، رائے دہی کا پروگرام طئے کرنا ہے۔ مرکزی معتمد داخلہ کو مرکزی نیم فوجی ارکان عملہ کی تعینات کے منصوبوں کو قطعیت دینے رائے دہی کی تواریخ پر غور کیا جارہا ہے۔ اس کے بعد ہی رائے دہی کے پروگرام کا اعلان کیا جائے گا۔ مختلف ریاستوں کے چیف الیکشن آفیسرس ریاستوں کے ڈائریکٹر جنرلس پولیس سے بات چیت کررہے ہیں تاکہ رائے دہی کیلئے ریاستی پولیس کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن رائے دہی کیلئے مراکز رائے دہی کو قطعیت دے رہا ہے۔ 8 لاکھ مراکز ملک گیر سطح پر قائم کئے جائیں گے۔