وزیر فینانس جیٹلی عوام کی مشکلات و توقعات سے واقف نہیں: یشونت سنہا

 

نئی دہلی، 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر جاری بحث کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر خزانہ یشونت سنہا نے آج پھر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی کبھی انتخابات جیت کر حکومت میں نہیں آئے لہذا، وہ عام لوگوں کے توقعات اور ان کی مشکلات کی پرواہ نہیں کرتے ۔ سنہا نے جیٹلی کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ، “میں نے آئی اے ایس کی نوکری چھوڑنے کے 15 دنوں کے اندر اپنے لئے ایک پارلیمانی حلقہ کا انتخاب کر لیا تھا۔ وہ 30 سال بعدبھی لوک سبھا کی نشست کی تلاش میں ہیں۔ جیٹلی کبھی لوک سبھا میں نہیں رہے ، اس لیے انہیں پتہ نہیں ہے کہ لوگوں کی توقعات کیا ہیں اور ان کے مسائل کیا ہیں۔ جیٹلی نوجوانوں کے درمیان جائیں اور ان سے پوچھیں کہ کیا انہیں نوکری مل رہی ہے۔ جیٹلی کے پاس کتنے نوجوان نوکری مانگنے آتے ہیں وہ کبھی لوک سبھا میں رہے ہی نہیں تو انہیں اس بارے میں پتہ نہیں چلے گا۔ ” انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کا رکن ہی سمجھ سکتا ہے کہ کسی پارلیمانی حلقہ میں 15 سے 16 لاکھ لوگوں کی فکر کس طرح کی جا تی ہے ۔ جیٹلی نے سنہا کے ایک مضمون پر کل کہا تھا کہ سنہا 80 سال کی عمر میں نوکری کی تلاش میں ہیں۔ اس پر، سنہا نے کہا، “میں مسائل کے بارے میں بات کر رہا ہوں، لیکن وہ ذاتی حملے کر رہے ہیں۔ جنہوں نے لوک سبھا کی شکل نہیں دیکھی وہ مجھ پرعہدہ مانگنے کا الزام لگا رہے ہیں۔” سنہا نے جیٹلی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ایس کی نوکری اوروزیر مملکت کا عہدہ چھوڑنے والے شخص پر وہ نوکری مانگنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ جیٹلی نے اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں بغیر انتخابات لڑے ہی وزیر مملکت کا عہدہ لیا تھا۔ انہوں نے کہا، ” جیٹلی میرا پس منظر بھول گئے ہیں ۔ وہ بھول گئے ہیں کہ میری 12 سال کی نوکری باقی تھی اور میں سب کچھ چھوڑ کر سیاست میں آیا۔آج کوئی کہے کہ میں 80 سال کی عمر میں عہدے کی تلاش کر رہا ہوں، تو یہ صحیح کیسے ہوسکتا ہے ؟ سینئر بی جے پی لیڈرنے کہا، 1989 میں وی پی سنگھ ملک کے وزیر اعظم تھے ، انہوں نے مجھے حلف لینے کے لئے راشٹرپتی بھون میں مدعو کیا تھا۔ میں حلف لئے بغیر واپس آگیا کیونکہ میں نے سوچا کہ وہ میرے ساتھ انصاف نہیں کر ر ہے ہیں۔ میں نے وزیر کے عہدے کی قربانی دی اور آئی اے ایس کا عہدہ چھوڑ دیا۔