وزیر اعظم کے دورۂ فلسطین سے فلسطین کے مسئلہ کو تقویت ملی ہے

نئی دہلی : مسجد فتح پور کے شاہی امام ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کے خطبہ میں مسلمانوں کو تاکید کی کہ علم کے ساتھ نیک عمل کی کثرت کریں علم کا فائدہ جب ہی ہو سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ بھوکے انسان کے پاس روٹی رکھے رہنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا ،بلکہ اس کے کھانے سے پیٹ بھرتا ہے۔آ ج مسلمان قرآن و حدیث کی فضیلت کو مانتے ہیں لیکن ان کی ہدایات پر عمل نہیں کرتے۔یہی پریشانیوں کا سبب ہے۔

شاہی امام نے کشمیر میں مسلسل بدامنی پر شدید رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ حالات کو نارمل کر نے کی طرف پیش رفت کریں۔انھوں نے حکومت سے بھی درخواست کی کہ کشمیریوں کے جذبات کو سمجھ کر ان کی پریشانیوں کو ہمدردی کے ساتھ حل کر نے کا اقدام کریں۔انھوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو اپنی عوام کی فکر کر نی چاہئے۔

لوگ ہلاک ہو رہے ہیں اس سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔وزیر اعظم نریندر مو دی نے کہاتھا کہ نہ گولی سے نہ گا لی سے ، بلکہ ہمدردی سے مسئلہ حل ہو نا چاہئے۔شاہی امام نے مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کے تحفظ کے بارے میں کہا کہ امت کو متحد ہو نے ضرورت ہے۔مسجد اقصیٰ کا مسئلہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے فلسطین کے دورہ کا خیر مقدم کر تے ہوئے کہا کہ ان کے دورہ فلسطین سے امن و سکون قائم ہوگا۔اور ہندوستان کی حمایت سے فلسطینی حکومت کو تقویت ملے گی۔انھوں نے اسرائیل کی جارحیت کی شدید مذمت کی۔