وزیر اعظم پر لالو پرساد اور کانگریس کی تنقید

بلیا:بلیایہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب راشٹرایہ جنتا دل کے صدر لالو پرساد نے آج یوپی میں زبانی تکرار کی جنگ میں شامل ہوگئے جب انہو ں نے بی جے پی کو ’بھارت جلاؤ پارٹی‘قراردیا۔ان کے اس تبصرہ پر انتخابی جلسہ گاہ میں قہقہہ گونجنے لگے۔

انہوں نے کہاکہ کیا آپ نے کبھی سناء ہے کہ کسی بوڑھے شخص کوکسی نے متبنیٰ کیاہے حالانکہ انہوں نے وزیراعظم مودی کا نام نہیں لیاتھالیکن ان کااشارہ اسی جانب تھاکیونکہ نریندرمودی نے خودکو یو پی کا متبنی بیٹا قراردیا تھا۔ان کے اس تبصرے پر انتخابی جلسہ گاہ میں دوبارہ قہقہہ گونجنے لگے ۔

نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب کانگریس قائد من پریت بادل نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ وزیراعظم کے کانپور ٹرین حادثے والے تبصرے پر سخت نوٹ لیں کیوں کہ وہ انتخابی ضابطے اخلاق کی خلاف ورزی ہے

۔سابق میں وزیراعظم نریندر مودی نے کانپور ٹرین سانحہ کو دہشت گردانہ اقدام کا نتیجہ قراردیا تھا۔ بادل نے وزیراعظم سے اپنے تبصرہ پر عوام سے معذرت چاہنا کابھی مطالبہ کیااورالیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ ووٹ حاصل کرنے کی غرض سے جھوٹے او ربے بنیاد بیانات دینے پر مودی کے خلاف 1951کی دفعہ123(4)کے تحت مقدمہ درج کیاجائے ۔

انہوں نے بی جے پی کی مہیلا سل کی جوہی چودھری پر بھی بچو ں کی بردہ فروشی کا بھی الزام عائد کیا‘ جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا۔ انہوں نے سوال کیاکہ بی جے پی مہیلا وینگ کی قائد کی گرفتاری پر وزیراعظم نریندر مودی خاموش کیوں ہیں۔