وزیر اعظم نریندر مودی کی رفتار بے ڈھنگی

نوٹ بندی کے فیصلہ پر سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا کا ردعمل
نئی دہلی۔ یکم ڈسمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا جنہوں  نے اپنے دور حکومت میں بلیک منی کا پتہ چلانے میں رضاکارانہ افشاء اسکیم کو روبہ عمل لایا تھا آج کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے بے ڈھنگے طریقہ سے نوٹوں کو منسوخ کردیا ہے جس کی وجہ سے عوام ناقابل تصور مشکلات سے دوچار ہوگئی ہے۔ جنتا دل سیکولر کے سربراہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں نوٹ بندی پراظہار خیال کرنا چاہیئے تاکہ ہم مناسب جواب دے سکیں۔ مسٹر دیوے گوڑا نے کہا کہ یہ بہتر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن ہی نوٹ بندی فیصلہ پر بیان دیتے تاہم 8نومبر کو فیصلہ کا اعلان ایسے وقت کیا گیا جب پارلیمنٹ کا اجلاس جاری نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلیک منی کی روک تھام کے خلاف نہیں ہیں لیکن میرے خیال میں وزیر اعظم نے بغیر کسی تیاری کے نوٹ بندی کا اعلان کردیا جس کیلئے ڈھنگا طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دیوے گوڑا ، لوک سبھا کے رکن ہیں اور اس مسئلہ پر ایوان میں اظہار خیال کے منتظر ہیں۔ ایوان کی کارروائی متواتر ملتوی ہوجانے سے اس موقع سے محروم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی جانب سے نوٹ بندی کا اعلان کرنے کے بعد 22یوم گذر گئے لیکن عوام بالخصوص کسان اور مزدور ناقابل تصور مصائب کا شکار ہیں یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم نے عوام سے کہا کہ 50 دنوں تک مشکلات برداشت کریں۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ عوام کے صبر کا امتحان کب تک لیا جائے گا۔ کرناٹک کے سینئر لیڈر نے کہا کہ ان کی ریاست میں بینکوں کے پاس خاطر خواہ رقم نہیں ہے اور یہ بینک عوام کو کسمپرسی کی حالت میں چھوڑ کر دوپہر میں ہی بند کردیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے عجلت پسند اقدام نے ملک میں ابتر حالات پیدا کردیئے ہیں۔ 83سالہ دیوے گوڑا جو کہ جون 1996 تا اپریل 1997 وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز تھے، اپنے دور حکومت میں روبہ عمل لائی گئی والینٹری ڈسکلوز اسکیم کا تذکرہ کیا جس کے ذریعہ غیر محسوب 10ہزار کروڑ روپئے کا انکشاف کیا گیا تھا۔