وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا

l ہندوستان سے کابینی وزراء ہرسمرت کوربادل اور ہردیپ سنگھ پوری کے علاوہ پنجاب کے کابینی وزیر
نوجوت سنگھ سدھو کی شرکت l راہداری کی اندرون چھ ماہ تکمیل کا نشانہ

کرتارپور ۔ 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے آج پاکستان کے گردوارہ دربار صاحب موقوعہ کرتارپور جو سکھ مذہب کے بانی گرونانک دیو کی آخری آرامگاہ ہے، کو ہندوستان کے گرداسپور ضلع میں واقع ڈیرہ بابا نانک سے جوڑنے والی راہداری کا سنگ بنیاد رکھا جس کے ذریعہ بغیر ویزے کے ہندوستانی سکھ زائرین دورہ کریں گے۔ کرتارپور صاحب دریائے راوی کے قریب واقع ہے جو ڈیرہ بابا نانک سے صرف چار کیلو میٹر کے فاصلہ پر ہے جسے سکھ گرو نے 1522ء میں قائم کیا تھا اور اس کے بعد یہاں پہلا گردوارہ یعنی گردوارہ کرتاپور صاحب تعمیر کیا گیا تھا جہاں روایتوں کے مطابق گرونانانک دیو کا انتقال ہوا تھا۔ کہا جارہا ہیکہ کرتارپور صاحب راہداری کی اندرون چھ ماہ تکمیل عمل میں آئے گی جو دراصل گرونانک جی کی 550 ویں یوم پیدائش کے طور پر ترقیاتی کاموں کے ذریعہ آئندہ سال منائی جائے گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ ہر سال ہندوستان سے ہزاروں سکھ زائرین گرونانک دیو کی یوم پیدائش منانے پاکستان روانہ ہوتے ہیں۔ آج سے 20 سال قبل ہندوستان نے ہی پاکستان کو اس راہداری کی تجویز پیش کی تھی۔ سنگ بنیاد تقریب میں ہندوستان کی نمائندگی مرکزی وزراء ہرسمرت کور بادل اور ہردیپ سنگھ پوری نے کی جبکہ پنجاب کے کابینی وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے بھی سنگ بنیاد تقریب میں شرکت کی۔ گذشتہ ہفتہ ہندوپاک نے اپنے اپنے علاقوں میں اس راہداری کی تیاری کا اعلان کیا تھا تاکہ کرتارپور میں واقع گردوارہ دربار صاحب تک ہندوستانی سکھ زائرین بہ آسانی پہنچ سکیں جبکہ موجودہ صورتحال یہ ہیکہ اس وقت پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات کشیدگی کے عروج پر ہیں اور دورخی بات چیت کے بھی امکانات نہیں ہیں۔ سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کیلئے وزیرخارجہ ہند سشماسوراج کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شرکت سے یہ کہہ کر معذرت کرلی کہ انہیں پہلے سے طئے شدہ دیگر پروگراموں میں شرکت کرنا ہے۔ کرتارپور کا معاملہ اس وقت سب کی توجہ کا مرکز بن گیا جب پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے ماہ اگست میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی حلف برداری تقریب میں شرکت کیلئے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ یاد رہیکہ نوجوت سنگھ سدھو اور عمران خان کی دوستی اس وقت سے ہے جب عمران خان پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان تھے۔ اپنی واپسی کے بعد سدھو نے کہا تھا کہ پاکستان کے فوجی سربراہ قمر جاوید باجوہ نے ان سے (سدھو) کہا تھا کہ پاکستان عنقریب کرتارپور صاحب راہداری شروع کرے گا۔ 1999ء میں اس وقت کے وزیراعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی نے کرتارپور صاحب راہداری کی تجویز اس وقت پیش کی تھی جب انہوں نے قیام امن کیلئے ہندوستان سے لاہور کیلئے شروع کی گئی بس میں سفر کیا تھا جس میں ان کے ساتھ اس وقت کی معزز شخصیات میں ہندوستانی فلمی صنعت کے مشہور و معروف سدابہار ہیرو دیوآنند بھی تھے۔ 2000ء میں پاکستان سے ہندوستانی سکھ زائرین کو بغیرویزا اور بغیر پاسپورٹ ہندوستان کی طرف سے تعمیر کئے جانے والے ایک پل کے ذریعہ کرتارپور صاحب پر حاضری کی اجازت دی تھی۔ 26 نومبر کو نائب صدرجمہوریہ ہند وینکیا نائیڈو نے ڈیرہ بابا نانک (کرتارپور صاحب راہداری (بین الاقوامی سرحد تک) موقوعہ موضع مان (گرداسپور) کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔