ورجینیا میں ’سفید فام دہشت گردی‘ مہلوکین 13 ہوگئے

واشنگٹن۔ یکم جون (سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ کے ورجینیا میونسپل سنٹر میں جمعہ کو ہوئی فائرنگ سے شدید زخمیوں میں سے ایک شخص کی اسپتال لے جاتے وقت موت ہو گئی اور اس کے ساتھ ہی ہلاک ہونے کی تعداد بڑھ کر 13ہو گئی ہے۔ اس واردات میں سفید فام شخص ملوث ہے جس کی بناء اسے ’سفید فام دہشت گردی‘ کا واقعہ بھی کہا جارہا ہے۔ مقامی پولیس افسر جیمز سرویرا نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا پولیس نے مشتبہ حملہ آور کو مار گرایا ہے ۔انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا اور کہا‘‘ہمیں ایک مزید زخمی کے مرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اس واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 13ہو گئی ہے اور چار زخمیوں کا نزدیکی اسپتال میں علاج چل رہا ہے ’’۔پولیس سربراہ نے کہا‘‘ہمیں جائے وقوعہ سے 0.45 کیلیبر ہینڈ گن کے ساتھ کئی میگزین ملے ہیں جو کہ خالی ہیں۔ مشتبہ حملہ آور ہینڈ گن میں میگزین کو بھر رہا تھا ، متاثرین اور ہمارے حکام پر گولیاں چلا رہا تھا’’۔پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والا ملزم بھی یہیں کا ملازم تھا۔ورجینیا کے گورنر رلف نرتھم نے متاثرین کے کنبوں کے تئیں ہمدردری کا اظہار کیا ۔ وہیں سٹی میئر بابی ڈائر نے مقامی لوگوں کے لئے ‘ نادانستہ جرم’ اور ‘سیاہ وقت ’ بتایا ہے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صوبہ ورجینیا میں ہوئی فائرنگ کے متعلق معلومات دی گئی ہے ۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان ہوگن گڈلے نے یہ اطلاع دی۔ گڈلے نے کہا‘‘صدر کو ورجینیا بیچ میونسپل سنٹر کی عمارت میں ہوئی فائرنگ کے واقعہ کی معلومات دے دی گئی ہے اور وہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہیں’’۔ ورجینیا میں جمعہ کو ورجینیا بیچ میونسپل سنٹر کی عمارت میں ایک شخص نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کی وجہ سے 11 لوگوں کی موت ہو گئی اور چھ دیگر شدید زخمی ہو گئے ۔ورجینیا کے گورنر رلف نارتھم نے کہا کہ وہ واقعہ پر نظر بنائے رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے فائرنگ کے اس واقعہ کو نا قابل بیان اور بے حسی قرار دیا ہے۔ لا اینڈ انفورسمنٹ کے حوالے سے میڈیا رپورٹ نے کہا کہ پولیس نے جائے وقوعہ سے ایک خود کار پستول اور ایک رائفل برآمد کی ہے ۔