نیند کی کمی سے دماغی خلیے متاثر ہوتے ہیں

واشنگٹن ۔ 19 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اس کالم میں نیند سے متعلق کچھ نکات شائع کئے جاچکے ہیں، جیسا کہ کہا جاتا رہا ہے کہ دنیا میں نت نئی تحقیق کا کام ہمیشہ کسی نہ کسی یونیورسٹی میں یا تو سائنسدانوں یا ڈاکٹرس یا طلباء کی جانب سے جاری رہتا ہے ، اسی نوعیت کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے ۔ ہر انسان کو اپنی نیند کا کوٹہ مکمل کرنا چاہئے کیونکہ نیند اگر نہ ملے تو انسانی دماغ کے خلیوں کا تباہ ہوجاتا یقینی ہوجاتا ہے ۔ نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نامکمل نیند یا کسی وجہ سے نیند کا نہ ملنا، صرف جسمانی طور پر نقصان دہ ہوتا ہے بلکہ دما غی خلیوں پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ اس لئے کہا جاتا ہے کہ بھرپور نیند لینے والے کی یادداشت بھی تیز رہتی ہے اور وہ ہشاش بشاش بھی نظر آتا ہے ۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ جو لوگ رات میں نامکمل نیند کے شکار ہیں، وہ صبح دفتر یا کسی اور مقام پر سست نظر آتے ہیں ۔ یونیورسٹی آف پنسلوانیہ اسکول آف میڈیسن اور بیجنگ یونیورسٹی کے محققین کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے کہ یہ بات ثابت ہوگئی کہ رات میں زیادہ تر جاگنا دماغ کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے ۔ یہی نہیں بلکہ بصارت پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ محقق سیگریڈ ویاس کا کہنا ہے کہ نیند جب آجائے تو اس سے دامن چھڑانے کی ضرورت نہیں۔ لوگ جاگنے کیلئے آنکھوں میں لوشن ڈالتے ہیں، چائے یا کافی نوش کرتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جاگتے رہنے سے دماغی خلیے سکڑ جاتے ہیں اور آپ کو کیا کبھی یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ رات میں آپ نے کیا کھایا تھا۔