نوٹ بندی کے ۲؍ سال مکمل : معیشت مضبوط ہوئی ، ڈیجیٹل لین دین بڑھا ۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی 

نئی دہلی : دو سال پہلے ۸؍ نومبر ۲۰۱۶ء ک وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک میں نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا ۔ اس اعلان کے بعد پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹس بندہوگئے تھے ۔نوٹ بند ہوئے پورے دو سال مکمل ہورہے ہیں ۔اس موقع پر اپوزیشن نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ سمیت کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ۔ مسٹر منموہن سنگھ نے کہا کہ یہ ایک منحوس قدم تھا ۔

انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی ہندوستانی معیشت پر جو قہر برپا کیا وہ سب کے سامنے عیاں ہیں ۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ نوٹ بندی نے ہر شخص کو متاثر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی سے جی ایس ٹی میں گراوٹ تودرج ہوئی ہے اس کے اور بھی اثرات دیکھے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نوکریوں سے محروم ہوگئے ہیں ۔ نوٹ بندی کے باعث روپے کا معیار گر گیا ہے ۔ اسی دورا ن مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ۸؍ نومبر کو یوم سیاہ قرار دیا او رکہا کہ نوٹ بندی ایک بڑا گھوٹاتھا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوٹ بندی کے ذریعہ ملک کو لوٹا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی معیشت تباہ ہو گئی ہے ۔ اور لاکھوں افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ ممتا نے مزید کہا کہ عوام کو ان گناہوں کی سزا دی گئی جسے انہوں نے کیا ہی نہیں ۔