نوٹ بندی کی ناکامی پرنہ پڑے نظر ۔۔بقلم : شکیل شمسی 

ریزرو بنک آف انڈیا نے نوٹ بندی کے سلسلہ میں جو حیران کن اعداد وشمار پیش کئے ہیں ان کو دیکھ کر ایک بچہ بھی اندازہ لگا سکتا ہے کہ نوٹ بندی کا تجربہ پوری طرح ناکام ثابت ہوا ہے ۔ا ور ملک پر ۷؍ ہزار ۹۶۵کروڑ روپے کے مالی بوجھ کے سوا وطن کو کچھ نہیں ملا ۔ ریزرو بنک آف انڈیا نے اپنی سالانہ رپورٹ میں یہ بات لکھی ہے کہ نوٹ بندی کا عمل پورا ہوچکا ہے ۔او رملک بھر کے بنکو ں میں منسوخ شدہ کرنسی جمع ہوچکی ہے ۔

اس وقت ملک بی جے پی سے سوال کررہا ہے کہ نوٹ بندی سے ملک کو کیافائدہ ہوا ؟ کتنے لوگ بنک کی قطاروں میں کھڑے کھڑے مر گئے ؟ کتنے لوگ بیروزگار ہوگئے او رکتنے لوگ قلاش ہوگئے مگر کالا کوڑی بھر نہیں نکلا ۔ذرا یاد کیجئے اس وقت مودی جی نے بڑے مزے لے کر کہا تھا کہ ا ب جن کے پاس کالا دھن ہے وہ گنگا میں نوٹ بہائیں گے ۔ دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ جائے گی ۔نکسلی پیسہ پیسہ کو ترسیں گے ۔جعلی نوٹ بنانے والوں کا دھندہ چوپٹ ہوجائیگا ۔بیٹا اپنے ماں کا اکاؤنٹ میں پیسہ ڈالنے پر مجبو رہوجائے گا ۔

مالک اپنے نوکروں کے نام پر کھاتہ کھول کر لاکھوں روپے جمع کروائیگا ۔مگر یہ سب باتیں ہوا میں اڑگئیں اور دوسال کے اندر ہی یہ حقیقت سامنے آگئی کہ نوٹ بندی سے ملک کو صرف نقصان کے سواکچھ نہیں ملا۔