نوجوانوں کا ووٹ نئے ہندوستان کیچٹان ہوگا:مودی

ذات پات‘ فرقہ پرستی‘ دہشت گردی اور رشوت سے پاک بھی ہوگا :من کی بات

نئی دہلی ۔ 31ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی نے ان نوجواونں پر زور دیا جو کل 18سال کے ہورہے ہیں ۔ اپنا نام رائے ہندہ کی حیثیت سے درج رجسٹر کروائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ووٹ نئے ہندوستان کا چٹاثابت ہوگا ۔ اس سال یہ اپنے آخری ’’ من کی بات ‘‘ خطاب میں مودی نے کہا کہ دہلی میں 5 اگست کے قریب ایک ’’ تمثیلی پارلیمنٹ ‘‘ منظم کی جائے گی جس میں ملک کے ہر ضلع سے منتخب نوجوان نمائندوں کو شامل کیا جائے گا جو لوگ آئندہ پانچ سال میں نیا ہندوستان کس طرح بنائیں گے اس پر اپنی رائے ظاہر کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تمثیلی پارلیمنٹس کو ہر ضلع سے منعقد کیا جانا چاہیئے اور قومی دارالحکومت میں اگست میں منعقد ہونے والے اس موقع سے قبل ہر ضلع میں مجوزہ تمثیلی پارلیمنٹ منعقد ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ نئے سال میں عوام کو چاہیئے کہ وہ ٹھوس اقدام اٹھائیں تاکہ ہندوستان کو ترقی یافتہ بنایا جاسکے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں انجم بشیر خان کھاتک کی متاثرکن کہانی کا بھی حوالہ دیا جو کشمیر اڈمنسٹریٹیو سرویس اگزامنیشن کے ٹاپر ہیں ‘ دراصل انہوں نے دہشت گردی اور نفرت کی جال سے خود کو دور رکھا ار کشمیر اڈمنسٹریٹیو اگزامنیشن میں اعلیٰ نمبرات حاصل کئے ۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ دہشت گردوں نے ان کے مکان کو 1990ء میں آگ لگادی تھی ۔ مودی نے کہا کہ دہشت گردی اور تشدد ان کے خاندان کے موضع میں پھیل چکا تھا اور وہ اپنی آبائی سرزمین چھوڑ کر چلے گئے ۔ ایک نوخیز بچے کیلئے اسطرح کا تشدد کا ماحول اس کے دل میں آسانی کے ساتھ اندھیرا پیدا کردیتاہے اور وہ نفرت کا گھر بن جاتا ہے لیکن انجم نے ہمت نہیں ہاری اور توقع اُمید کے ساتھ ایک دوسرا راستہ اختیار کیا ۔ ایسی راہ جس میں عوام کی خدمت کی جاتی ہے ۔ وزیراعظم مودی نے اس ریاست سے تعلق رکھنے والی نوجوان لڑکیوں سے اپنی ملاقات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان کے جذبہ کو دیکھ کر مجھے بیحد خوشی ہوئی ‘ ان لڑکیوں کے دلوں اور خوابوں میں بسے حوصلے اور جذبہ کی میں قدر کرتا ہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ جو لوگ 2000یا بعد ازاں پیداہ وئے ہیں اب وہ بتدریج یکم جنوری سے رائے دہندہ ہونے کے اہل ہوجائیں گے ۔ ہندوستانی جمہوریت 21ویں صدی کے ان رائے دہندوں کا خیرمقدم کرتا ہے ۔ ہر نئے ہندوستان کے رائے دہندے نوجواونں کو مبارکباد دیتا ہو اور ان پر زور دیتا ہوں کہ وہ خود کو ووٹر کی حیثیت سے درج رجسٹر کروائیں ۔