نواز شریف اور مریم نے اڈیالہ جیل میں رات گذاری ‘ بی کلاس سہولتیں

سابق وزیراعظم کے حامیوں اور پولیس کے مابین جھڑپیں۔ 50 افراد زخمی ۔ پولیس اہلکار بھی شامل

اسلام آباد 14 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی دختر مریم نے اپنی قید کی پہلی رات راولپنڈی کی انتہائی سکیوریٹی والی اڈیالہ جیل میں گذاری اور یہاں ان دونوں وی وی آئی پی قیدیوں کو بی کلاس سہولیات فراہم کی گئیں۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بات بتائی گئی ۔ قومی احتساب بیورو کے عہدیداروں نے 68 سالہ نواز شریف اور ان کی دختر 44 سالہ مریم کو اوین فیلڈ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد کل اس وقت گرفتار کرلیا تھا جب وہ لندن سے لاہور واپس ہوئے تھے ۔ انہیں ایک خصوصی طیارہ میں اسلام آباد لیجایا گیا اور پھر وہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا ۔ نئے منصوبے کے مطابق حکام نے نواز شریف اور ان کی دختر کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں انہیں بی کلاس سہولیات دی جا رہی ہیں۔ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے بموجب حکام نے سہالا پولیس ٹریننگ کالج کے احاطہ میں ایک ریسٹ ہاوز کو سب جیل قرار دیا ہے جہاں ان دونوں کو رکھا جا رہا ہے ۔ ان احکام پر فوری اثر کے ساتھ تا حکم ثانی عمل آوری ہو رہی ہے ۔ تاہم دوسرے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکام نے ان دونوں کو فی الحال اڈیالہ جیل ہی میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ڈاکٹرس کی ایک ٹیم نے اڈیالہ جیل میں دونوں کے طبی معائنے کئے اور انہیں فٹ قرار دیا ۔ اس دوران وزارت انصاف و قانون نے بتایا کہ احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف کے خلاف مزید دو مقدمات کی سماعت بھی شروع ہوجائیگی ۔ اس دوران لاہور سے موصولہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ وہاں منعقدہ ریلیوں کے دوران نواز شریف کے حامیوں اور پولیس کے مابین ہوئی جھڑپوں میں کم از کم 50 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پنجاب پولیس کے ترجمان نیاب حیدر نے بتایا کہ کم از کم 50 افراد ان جھڑپوں میں ہلاک ہوئے ہیں جن میں 20 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ جھڑپیں کل رات جورائے پل کے قریب پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے کارکنوں اور پاکستان پولیس کے مابین پیش آئیں۔ انہوں نے بتایا کہ حالانکہ نواز شریف اور مریم نواز کو گرفتار کرلیا گیا تھا اس کے باوجود پاکستان مسلم لیگ کے کارکن ائرپورٹ کی سمت بڑھنا چاہتے تھے ۔ انہیں روکنے پر یہ جھڑپیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے 25 کارکن بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ راوی برج اور بھٹا چوک لاہور میں بھی جھڑپیں ہوئیں جن میں مزید سات افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔