نغمہ نگار جاوید اختر نے رمضان میں ہونے والی پولنگ کے متعلق ہونے والی بحث کو بے تکی قرار دیا

معروف مصنف اور نغمہ نگر نے رمضان میں ہو رہی پولنگ کے متعلق ہونے والی بحث پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس بحث کو بے کار قرار دیا ہے ۔ عام ادمی پارٹی کے اوکھلا رکن اسمبلی ،ترنمول کانگریس کے قائیدین اور دیگر مذہبی رہنما ء نے اس متعلق سوال کھڑے کئے تھے۔
وہی آل انڈیاء مجلس اتحادالمسلمیں کے صدر اسدالدین اویسی نے کہا تھا کہ اس سے کچھ اثر نہیں پڑے گا اسلئے کے رمضان میں دوسرے کئی کام بھی کئے جاتے ہیں ، اور وہی جاوید اختر نے ٹویٹ کرکے کہا کہ میں اس متعلق ہوئی بحث سے قطعی نا اتفاقی کا اظہار کرتا ہوں ،اور میرا ماننا ہے کہ یہ سب باتیں بے حد فضول ہے ، یہ بحث سکیولرازم کو مزید خراب کردیتی ہے ، جو میرے لئے بے تکی اور شرمناک ہے انتخابی کمیشن اس پر ذرا بھی غور نا کریں ۔

رمضان کےدوران انتخابات کی تاریخوں کےتعلق سے کئے جارہے سوالات پرانتخابی کمیشن نےپیرکوواضح کیا تھا کہ جمعہ اورتہواروں کے دن پولنگ نہیں ہے۔ انتخابی کمیشن نے اتوار کو17ویں لوک سبھا کےلئےانتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔ سات مراحل میں ہونے والےانتخابات کےلئے پہلےمرحلہ کی ووٹنگ 11اپریل اور19 مئی کوآخری مرحلہ میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 23مئی کو ہوگی۔