نریندر مودی کے بچپن سے متاثر ہوکر بنائی گئی مختصر فلم ’ چلو جیتے ہیں‘کی بڑے اسکرین پر پیشکش

یونین منسٹرجنھوں نے چہارشنبہ کے روز فلم کا مشاہدہ کیاتھاٹوئٹر کے ذریعہ اس کی ستائش کی ۔ وہیں پیوش گوئل نے کہاکہ مودی کی زندگی پر بنی فلم متاثر کن ہے‘ روی شنکر پرساد نے پی ایم کا نام لئے بغیر فلم کو غیرمعمولی قراردیا
نئی دہلی۔ چلو جیتے ہیں ایک 32منٹ پر مشتمل مختصر فلم ہے اور بتایاجارہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ابتدائی زندگی سے متاثر ہوکر بنائی گئی اس فلم کو راجیہ سبھاسکریٹریٹ کے اسکریٹ پر چہارشنبہ کے روز نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو‘یونین منسٹر پیوش گوئل‘روی شنکر پرساد‘ راج وردھن راتھوڑ ‘ جینت سنہا اور جے پی نڈا کی موجودگی میں پیش کیاگیا۔

وہیں راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے سرکاری ذرائع نے انڈین ایکسپریس کوبتایا کہ فلم کو سرکاری طور پر وزیراعظم کی بائیوگرافی قراردینے کا دعوی نہیں کیاگیاہے۔اور بتایا کہ’’ ایک کم عمر بچے کی ایک کہانی ہے‘ جو اپنے والدین او ردوسروں سے جاکر کہتا ہے کہ ’ ایک جملے کامطالعہ کرنے کے بعد آپ کس لئے زندہ رہیں گے’ ایک فاتح وہ ہوتا ہے جو دوسروں کے لئے جیتا ہے‘۔

مذکورہ لڑکا نریندر مودی ہے‘‘۔منگل کے روز یہ فلم راشٹرا پتی بھو ن میں بھی صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کوئند کے لئے دیکھائی گئی‘ اس موقع پر سینئر افسران بھی موجود تھے جنھوں نے دعوی کیاہے کہ منسٹری آف انفارمیشن اینڈبراڈکاسٹنگ نے درخواست کی ہے کہ وزیراعظم کے دفتر میں بھی فلم کی نمائش کی جائے۔تاہم راشٹر پتی بھون نے اس قسم کے دعوے کو مسترد کیاہے

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند کے پریس سکریٹری اشوک ملک نے کہاکہ ’’ فلم میکر نے ہمیں تحریرمیں بتایاتھا کہ ایک معصوم بچے اور کچھ نوجوان لوگ جو ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں کہ متعلق فلم ہے۔

انہو ں نے کہاکہ وہ صدر کوئند کو فلم دیکھاناچاہتے ہیں۔

صدر نے منگل کے روز اسکریننگ کی منظوری دیدی۔ اس طرح کی اسکریننگ ماضی میں بھی ہوئی ہے۔ ایسے اصولوں کی حوصلہ افزائی ناگزیر ہے‘‘۔

سابق صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجھی نے بھی راشٹریہ پتی بھون کے اڈیٹوریم میں کئی فلمیں دیکھیں ہیں جس میں’پنکو‘ اور ’پیکو‘ دونوں شامل ہیں۔

یونین منسٹرجنھوں نے چہارشنبہ کے روز فلم کا مشاہدہ کیاتھاٹوئٹر کے ذریعہ اس کی ستائش کی ۔

وہیں پیوش گوئل نے کہاکہ مودی کی زندگی پر بنی فلم متاثر کن ہے‘ روی شنکر پرساد نے پی ایم کا نام لئے بغیر فلم کو غیرمعمولی قراردیا۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ قیاس پر مشتمل اس فلم میں بہت ساری چیزیں وزیر اعظم سے میل کھاتی ہیں۔

وہ ریلوے اسٹیشن پر چائے بیچتا ہے اور سوامی وویک نندا کی تعلیمات سے بے حد متاثر ہے۔سابق میں2014کے لوک سبھا الیکشن سے قبل ’بال نریندر‘ کی کامک بک کافی مشہور ہوئی تھی