’نامدار کے راگ دھاری‘ ماؤنوازوں کو انقلابی کہتے ہیں

کانگریس پر وزیراعظم کی تنقید ، راجستھان میں بی جے پی کے انتخابی جلسوں سے خطاب
بھرت پور ۔ /28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے صدر راہول گاندھی کے خلاف آج ایک سخت تنقیدی حملہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’نامدار‘ کے درباری نکسلائیٹوں اور ماؤنوازوں کو انقلابی سمجھتے ہیں ۔ مودی جو گاندھی کا اکثر نامدار (خاندانی نام کے وارث) کے طور پر حوالہ دیا کرتے ہیں، راجستھان میں /7 ڈسمبر کو ہونے والے انتخابات کے ضمن میں بھرت پور میں ایک ریلی سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ’نامدار کے راگ دھاری ، نکسلائیٹوں اور ماؤ نوازوں کو ’ انقلابی‘ کہتے ہیں ۔ مودی نے مزید کہا کہ نامدار کے قریبی مددگار اکثر فوج کے سربراہ کا گلیوں کے ٹھگ کے طور پر حوالہ دیتے ہیں اور سوال کیا کہ آیا ایسے لوگ ملک کی حفاظت کرسکیں گے ۔ کانگریس کے ایک لیڈر سندیپ ڈکشٹ نے گزشتہ سال فوج کے سربراہ بپن راوت کا ’ گلی کے غنڈہ‘ سے تقابل کے ذریعہ ایک تنازعہ کھڑا کردیا تھا اور بی جے پی نے ڈکشٹ کے کانگریس سے اخراج کا مطالبہ کیا تھا ۔ کانگریس ان ریمارکس سے بے تعلقی اختیار کی تھی ۔ سندیپ نے معذرت خواہی کرتے ہوئے اپنے ریمارکس سے بے تعلقی کا اظہار کیا تھا ۔ مودی نے کہا کہ ’ فوج میں ہم نے ایک رتبہ ایک وظیفہ پر عمل آو ری کی ۔ کانگریس نے کبھی بھی اس پر کام نہیں کیا ۔ وہ پارٹی (کانگریس) شہیدوں کی توہین کیا کرتی ہے ‘ ۔ مودی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ آپ کے خواب میرے خواب ہیں ‘ ان کی حکومت برسراقتدار آنے کے بعد چار سال سے اسکاموں کا کھیل بند ہوگیا ہے ۔ 2014 ء کے بعد دہشت گرد محض کشمیر تک محدود ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ ’آپ اپنے ووٹ کی قدر و قیمت کو کم نہ سمجھیں ۔ یہ ملک کو محفوظ بناتا ہے اور دہشت گرد حملوں کو روکتا ہے اور دنیا بھر میں ملک کو شہرت دلاتا ہے ‘ ۔ قبل ازیں مودی نے آج دن میں ناگور میں بھی ایک ریلی سے خطاب کیا تھا ۔ جہاں انہوں نے اپنے اور ’نامدار‘ کے درمیان فرق بتاتے ہوئے کہا کہ وہ عام افراد جیسے ہیں ۔ کوئی سونے کا چمچہ لئے پیدا نہیں ہوئے ہیں ۔