نافرمانی

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک بچہ تھا عرفان ہمیشہ اپنے والدین کی نافرمانی کرتا تھا ۔ اس نے سوچا ہی نہیں تھا کہ جب بڑے کسی کام کو کرنے سے منع کرتے ہیں تو اس میں ہماری بھلائی چھپی ہوتی ہے ۔ ایک دن کی بات ہے کہ امی نے عرفان کو گھر سے نکلتے دیکھا تو پوچھا ’’ عرفان بیٹا ، کہاں جارہے ہو ؟ ‘‘ عرفان بولا ’’ امی میرے دوست مجھے لینے آئے ہیں تو میں گھومنے پھرنے جارہا ہوں ۔ ’’ امی نے کہا ’’ بیٹا! گھر سے زیادہ دور نہیں جانا اور وہاں اپنے دوستوں کے ساتھ موٹر بائیک پر بالکل نہ بیٹھنا ۔
‘‘ عرفان کے امی ابو نے اسے کئی بار سمجھایا تھا کہ بائیک چلانے کیلئے ابھی وہ بہت چھوٹا ہے ، وہ یا اس کے دوست ابھی بائیک سنبھال نہیں سکتے مگر عرفان اکثر گھر میں کسی کو بھی بتائے بغیر اپنے دوستوں کے ساتھ بائیک پر گھوما کرتا تھا ۔ آج بھی امی سے بات کرنے کے باوجود اس نے یہ نہیں بتایا کہ وہ دوستوں کے ساتھ بائیک پر گھومنے جارہا ہے ۔ گھر سے جانے کے بعد تھوڑی دیر تو وہ گھر کے سامنے والے میدان میں کھیلتا رہا مگر پھر اس کا کوئی دوست بائیک لے آیا ، جب دوست نے عرفان کو بائیک پر بیٹھنے کیلئے کہا تو عرفان کو امی کی بات یاد آئی مگر اس نے پھر امی کی بات کو نظرانداز کر کے گھومنے کا فیصلہ کیا اور دوست کے ساتھ بائیک پر بیٹھ کر چلا گیا ۔ ابھی دونوں بچے تھوڑی دور ہی گئے تھے کہ عرفان کے دوست سے بائیک سنبھالی نہ گئی اور اچانک دوسری بائیک کے سامنے آجانے پر بائیک کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ۔ اس حادثے میں عرفان کے دوست کے پیر کی ہڈی ٹوٹ گئی اور عرفان کے ہاتھ اور پیر دونوں میں فریکچر ہوگیا ۔ دوسری بہت سی چوٹیں بھی انہیں لگی تھیں ۔ جب ہوش آیا تو یہ ہسپتال میں تھا ، اس کے سر پر چوٹ تھی اور ہاتھ پیر فریکچر تھے ۔ تکلیف سے عرفان کے آنسو رک نہیں رہے تھے ۔ امی روتے ہوئے بولیں ، ’’ بیٹا آپ کو میری نصیحت بھی یاد نہیں آئی ؟ دیکھو یہ کیا کرلیا ، اس لئے بڑوں کی بات ماننے میں ہی بھلائی ہوتی ہے ۔ ‘‘ پیارے بچو ! کبھی بھی اپنے والدین کی نافرمانی نہ کریں ورنہ شاید آپ بھی عرفان کی طرح مشکل کا شکار ہوسکتے ہیں۔