نئے ہندوستان میں وی آئی پی کلچر برخاست ‘ ہر شہری خاص

جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون ‘ /5 مئی کو سٹیلائٹ داغا جائے گا ‘ من کی بات سے وزیراعظم کا خطاب

نئی دہلی، 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ‘ نئے ہندوستان’ میں وی آئی پی کلچر کے تحت کچھ خاص لوگوں کو اہمیت دینے کے بجائے اب ملک کا ہر شہری خاص ہے ۔ مسٹر مودی نے آج یہاں ریڈیو پر نشر ‘من کی بات’ پروگرام کے ذریعے ہم وطنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لال بتی وی آئی پی کلچر کی علامت بن گئی تھی اس کے تعلق سے لوگوں کے ذہنوں میں نفرت کا جذبہ گھر کر گیاتھا۔ اب یہ لال بتی تو چلی گئی ہے لیکن لوگوں کے دماغ میں انتہائی خاخ ہونے کا جو احساس پیداہو گیا ہے ، وہ بھی پوری طرح سے ختم ہونا چاہیے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئے ہندستان میں وی آئی پی کی جگہ اب (ای پی آئی) “ایوری پرسن از اپورٹینٹ” یعنی ہر شخص اہم ہے ، کے کلچر کا فروغ ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا، ‘سوا سو کروڑ کی عظمت کو قبول کیجیے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندستان جنوب ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لئے پانچ مئی کو جنوب ایشیا سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجے گا۔ مسٹر مودی نے کہا کہ حکومت کا ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس ‘ کا نعرہ صرف ہندستان کے لئے ہی نہیں ہے بلکہ اس کے تحت پاس پڑوس کے ممالک کی ترقی اور انہیں ساتھ لے کر چلنا بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد سے ہندستان 5 مئی کو ہندستان جنوب ایشیا سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجے گا جس سے جنوبی ایشیا کی اقتصادی اور ترقیاتی ترجیحات کو پورا کرنے میں کافی مدد ملے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جنوبی ایشیا کا یہ سیٹلائٹ قدرتی وسائل کی میپنگ کرنے کے ساتھ ساتھ ٹیلی میڈیسن، تعلیم اور ا طلاعاتی ٹکنالوجی، کنیکٹوٹی اور اس خطہ کے لوگوں کے درمیان رابطہ بڑھانے میں مدد گار ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ پورے جنوبی ایشیا کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے ہندستان کا یہ ایک اہم قدم اور بیش قیمتی نذرانہ ہے اور جنوبی ایشیا کے تئیں ہندستان کے عزم کی یہ واضح مثال ہے ۔ مسٹر مودی نے کہا کہ وہ جنوبی ایشیا سیٹلائٹ سے جڑے خطے کے ممالک کا اس اہم کوشش کے لئے استقبال کر تے ہیں اور انہیں مبارک باد دیتے ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے نوجوان نسل کو بھیم ایپ کے ذریعے ‘ڈیجیٹل انڈیا’ میں تعاون دینے کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے ذریعے کمائی کرنے کی بھی ترکیب بتائی ہے ۔ مسٹر مودی نے مزید کہا کہ نئی نسل نقدسے آزاد ہو رہی ہے اور وہ ڈیجیٹل لین دین میں یقین کرنے لگی ہے ۔ وزیر اعظم نے نوجوانوں کو مرکزی حکومت کی اسکیم کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اگر ایک شخص کسی نئے شخص کو بھیم ایپ سے جوڑے اور وہ جڑنے کے بعد اس ایپ کے ذریعے تین بار ٹرانزیکشن کر لے گا تو جوڑنے والیے شخص کے اکاؤنٹ میں حکومت کی طرف سے دس روپے جمع کرا دیئے جائیں گے ۔ اس طرح ایک دن میں بیس شخص کو جوڑنے پر 200 روپے کی آمدنی ہو جائے گی۔ یہ اسکیم 14 اکتوبر تک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے تاجر اور طلبا دونوں کی کمائی ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا، ‘اس سے ڈیجیٹل انڈیا میں آپ تعاون کریں گے ۔ نیو انڈیا کے آپ محافظ بن جائیں گے ، تو چھٹیوں کے ساتھ ساتھ کمائی بھی ہو جائے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھگوان بدھ کے نظریات آج بھی اہمیت کے حامل ہیں اور ان سے دنیا کے موجودہ مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا جن مسائل سے دوچارہے اور پوری دنیا میں تشدد، جنگ، تباہی ، ہتھیاروں کی دوڑ کا جو ماحول ہے ، اس میں بدھ کے نظریات بہت ہی اہم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اشوک کی زندگی جنگ سے گوتم بدھ کی تعلیمات کی طر ف لوٹنے کی بہترین مثال ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ دن کے بعد پوری دنیا میں بدھ پورنما منائی جائے گی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کی طرف ویساک ڈے منایا جاتا ہے اور اس سال یہ سری لنکا میں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدس تہوار پر انہیں سری لنکا میں بھگوان بدھ کو گلہائے عقیدت پیش کرنے اور ان کی یادوں کو تازہ کرنے کا موقع ملے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات اور مہاراشٹر کے یوم تاسیس پر دونوں ریاستوں کے لوگوں کو مبارک باد دی ہے ۔ مسٹر مودی نے ریڈیو پر اپنے ماہانہ پروگرام “من کی بات” میں کہا کہ کل گجرات اور مہاراشٹر کا یوم تاسیس ہے اور اس موقع پر وہ دونوں ریاستوں کے لوگوں کو مبارک باد دیتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ان دونوں ریاستوں نے ترقی کی نئی بلندیوں کو چھونے کی مسلسل کوشش کی ہے اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ دونوں ریاستوں میں متعدد عظیم شخصیات پیداہوئیں جو سماج کے ہر شعبہ میں ملک کے لوگوں کو تحریک دیتی رہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا، “ان عظیم شخصیات کو یاد کرتے ہوئے ریاست کے یوم تاسیس پر یہ عزم کرنا چاہئے کہ 2022 یعنی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر ہم اپنی ریاست، ملک، معاشرے ، شہر اور اپنے خاندان کو کہاں پہنچائیں گے ۔ اس عزم کو سچ ثابت کرنے کے لیے منصوبہ بنانا چاہئے اور سبھی باشندوں کے تعاون سے آگے بڑھنا چاہئے ۔ ”

بنگلورو ۔ 30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کرناٹک شاخ کے گروہ واری تنازعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بی جے پی کی مرکزی قیادت نے ریاستی صدر بی ایس یدی یورپا اور سینئر قائد کے ایس ایشور اپا کے بشمول ان دونوں کے کیمپ میں سے ہر ایک کے دو قائدین کو ان کے عہدوں سے علحدہ کردیا ۔ مرکزی قیادت نے پارٹی کے ارکان کو راینا بریگیڈ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے بھی منع کردیا ۔ یہ ایشوراپا کی قائم کردہ ایک غیر سیاسی دلتوں اور پسماندہ طبقات کی تنظیم ہے ‘ جسے ایشوراپا نے اپنی طاقت کے مظاہرہ کے طور پر قائم کیا تھا اور بی جے پی کی مرکزی قیادت میں پارٹی کے داخلی اُمور سے برسرعام اور ذرائع ابلاغ کے سامنے تذکرہ پر بھی امتناع عائد کردیا ۔ یہ کارروائی کئی سلسلہ وار اجلاسوں کے بعد منظر عام پر آئی ۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور انچارج اُمور کرناٹک مرلیدھر راؤ نے کل اور آج پارٹی کی مرکزی قیادت سے کئی بار ملاقات کی تھی ۔ پارٹی کے گروہ واری تنازعات میں 27اپریل سے شدت پیدا ہوگئی ‘ جب کہ ایشور اپا نے تنظیم کو انحراف سے بچانے کیلئے ایک کنونشن طلب کیا تھا جس میں یدی یورپا کیمپ کو انتباہ دیا گیا تھا ۔ کل رات دیر گئے ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری این روی کمار نے اعلان کیا کہ ریاستی شاخ کے نائب صدور بھانو پرکاش اور نرمل کمار کھرانہ ‘ رائیتا مورچہ کے نائب صدر و رکن پارلیمنٹ رینوکاچاریہ اورترجمان جی مدھو سدن کو پارٹی کی ذمہ داریوں سے فوری اثر کے ساتھ سبکدوش کردیا گیا ہے ۔ بھانو پرکاش اور نرمل کمار کھرانہ ایشوراپا کے ساتھ کنونشن میں ایک شہ نشین پر موجود تھے ۔ رینوکا چاریہ اور مدھو سدن کو یدی یورپا سے قریب سمجھا جاتاہے ۔ انہوں نے قومی جوائنٹ جنرل سکریٹری ( تنظیم ) بی ایل سنتوش کے خلاف برسرعام بیانات دیئے تھے ‘ اسے ریاستی پارٹی کے داخلی اُمور اور ناراض سرگرمیوں میں اضافہ کی وجہ سمجھا جارہا ہے ۔ ملاقاتوں کے بعد بی جے پی کے ایک اور ریاستی جنرل سکریٹری اروند لنڈاولی نے آج کہا کہ پارٹی کی مرکزی قیادت حالیہ واقعات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بی جے پی اور راینا بریگیڈ کے درمیان کوئی تعلق یا رشتہ نہیں ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی عہدیداروں ‘ قائدین اور کارکنوں پر راینا بریگیڈ کی سرگرمیوں میں شرکت کرنے سے سختی سے منع کردیا گیا ہے ۔ پارٹی کی مرکزی قیادت نے اپنے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ کسی ایسی سرگرمی کا اہتمام نہ کریں جس کا تعلق بریگیڈ یا اسی قسم کی کسی دوسری تنظیم سے ہو ۔ پارٹی کے داخلی اُمور کے بارے میں برسرعام نظریات کی ٹی وی پر پیشکش یا ذرائع ابلاغ میں بیان بازی پر بھی امتناع عائد کیا گیا ہے ۔ لنڈاولی نے انتباہ دیا کہ کوئی بھی شخص اگر ان ہدایات کی خلاف ورزی کرے تو اس کے خلاف ریاستی تادیبی کمیٹی سخت کارروائی کرے گی ۔ دریں اثناء پارٹی کے ذرائع کے بموجب ایشوراپا آج مرلیدھر راؤ سے ملاقات کرنے والے تھے ۔ انہوں نے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ٹمکورو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد اپوزیشن قانون ساز کونسل ایشوراپا نے پارٹی کی جانب سے ان کے خلاف کسی کارروائی کے امکانات کو مسترد کردیا ۔