نئے ارادے ، نئے وعدے ! کانگریس نے انتخابی منشور جاری کیا ۔

نئی دہلی:عام انتخابات 2019ء کے لئے کانگریس نے نئے ارادوں اور نئے وعدوں کے ساتھ اپنا ۳۴؍ نکاتی انتخابی منشور جاری کیا ۔ اس منشور کے تحت نوجوانوں ، غریبوں ، کسانوں ، اقلیتوں کیلئے روزگار سے لے کر تجارت و حفاظت کا وعدے کئے گئے ہیں ۔ اس کے ساتھ کانگریس نے اپنے منشور میں کہا کہ وہ غداری وطن قانون کوختم کرے گی کیونکہ اس کا غلط استعمال ہورہا ہے ۔ کانگریس کے انتخابی منشور کے مطابق 142؍ دفعہ کو برخواست کرے گی ، بیس لاکھ مخلوعہ سرکاری جائیدادوں کو پر کرے گی ، ۷۲؍ ہزار روپے سالانہ بیس فیصد غریبوں کو مہیا کرے گی ، دس لاکھ بیروزگار نوجوانوں کو گرام پنچایت میں روزگار فراہم کرے گی ۔ منشور کے مطابق فرقہ وارانہ فسادات پر روک لگائے گی ۔

اس انتخابی منشور کے جاری کرنے کے وقت یو پی اے چیرپرسن سونیا گاندھی ، سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ او رصدر کانگریس راہل گاندھی کے علاوہ کئی پارٹی سینئر وزراء موجود تھے ۔ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں سب سے پہلے روزگار کو رکھا ہے اور اس کو ۱۹؍ نکات میں تقسیم کیا ہے۔کانگریس نے اپنے منشور میں کہا کہ خود موجودہ حکومت نے یہ اعتراف کیاہے کہ ملک میں اس وقت ۴۵؍ سال میں سب سے زیادہ بیروزگاری ہے ۔ کانگریس نے وعدہ کیا کہ وہ نوکریوں کی حفاظت کرے گی اور نئے نوکریوں میں اضافہ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر ، عدلیہ او رپارلیمنٹ میں مخلوعہ چار لاکھ جائیدادوں کو پر کرے گی ۔

کانگریس نے اعلان کیاکہ وہ مینو فیکچرنگ سیکٹر میں جی ڈی پی کی موجودہ حصہ داری ۱۶؍ فیصد کوبڑھاکر ۲۵؍ فیصد کرے گی اور ہندوستان کودنیا کا مینو فیکچرنگ مرکز بنائے گی ۔ کانگریس نے اپنے منشور میں کہا کہ وہ ایسی پالیسی تیار کررہی ہے جس سے ہندوستان سے 2030تک پوری طرح غریبی دور ہوجائے گی ۔ منشور میں کہا کہ ’’ نیوتم آئے یوجنا ‘‘ کا آغاز کرے گی او راس کے تحت ملک کے بیس فیصد غریب لوگوں کو ۷۲؍ ہزار روپے سالانہ دئے جائیں گے ۔