نئی دہلی میں 26واں عالمی کتاب میلہ۔ میلے میں اُردو زبان کے شائقین کی بڑھنے لگی تعداد

دہلی اُردو اکیڈیمی کے اسٹال پر مختلف مصنفین اور شعرا کی کتابیں توالمصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی ایران کے اسٹال پر مذہبی اور انسانی حقوق کی کتابیں شائقین کی توجہ کا مرکز رہیں‘ چھٹی ہونے وکی وجہہ سے کافی تعداد میں پرگتی میدان پہنچے لوگ
نئی دہلی۔ پرگتی میدان میں نیشنل بک ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ 26ویں عالمی کتاب میلے میں اتوار کے روز محبان کتب کی کثیر تعداد پہنچی۔

حالانکہ گذشتہ سالوں سے مقابلے یہ تعداد کچھ بھی نہیں تھی جس کی وجہہ سے میلے کیلئے دئے جانے والے جگہ کی کمی اور لوگوں کو آنے میں ہونے والی پریشانی بتائی جاتی ہے ۔ وہیں دوسری جانب ہال نمبر12اے میں موجود اُردو زبان کے اسٹالوں پر شائقین کی اچھی خاصی بھیڑ دیکھی گئی۔

لوگوں کو مختلف مصنفین کے نام سے کتابوں کی تلاش کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔ کچھ ایسے لوگ دیکھے گئے جوموجود ہ دور کے شعراء کے مجموعہ کلا م کو تلاش کررہے تھے‘ جن میں ڈاکٹر راحت اندوری‘ منورانا‘ وسیم بریلوی‘ وغیر ہ کے نام شامل ہیں۔ اسی طرح سے بہت سے ایسے لوگ بھی نظر ائے کو اُردو ادب میں نئی جہت کے متلاشی تھے۔ وہیں دہلی میں اُردو کے فروغ کے لئے کچھ کام کرنے والی دہلی اُردو اکیڈیمی کے اسٹال پر سکھ قوم سے تعلق رکھنے والے شائقین اُردو ادب کو مختلف کتب کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے پایاگیا ۔

دہلی اُردو اکیڈیمی کی ہی اگر بات کریں تو اس کا ہر برس اسٹال لگتا ہے ۔ یہاں موجود عزیز قدوسی نے بتایا کہ اکیڈیمی کی جانب سے مختلف مصنفین کی کتابیں یہاں بھیجی گئی ہیں جن میں سرسید احمد خان کی نادر کتاب آثار الصنادید کے جدید ایڈیشن جس کا مطالبہ کافی دنوں سے کیاجارہاتھا موجود ہے۔اسی طرح مختلف شعرا کے مونوگراف بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔ خلیق انجم کی مولانا آزاد ‘ شخصیت اور کارنامہ بشیر الدین احمد کی واقعات درالحکومت جس میں کوروپاندوں سے لے کر 1919تک کے واقعات او رمحلات کا ذکر ہے او رجو کتاب متنازعہ مقدمات میں عدالت میں بھی قانونی مدد کے لئے پیش کی جاتی ہے ‘ موجود ہے۔

اسی طرح انور علی دہلوی کی کتاب اُردو صحافت اور معصوم مرادآباد ی کی اُردو صحافت کا منظر نامہ ‘ سہیل انجم کی دہلی کے ممتاز صحافی بھی موجود ہے۔ وہیں دوسری جانب ایران کی المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کا اسٹال بھی دہلی شاخ کی جانب سے لگایاگیا ہے جس میں دینی معلوماتی کتابوں کے علاوہ اسلام میں انسانی حقو ق کے تعلق رکھنے والی اہم کتابیں بھی موجود ہیں۔ یہاں موجود مولانا عارف اعظمی نے بتایا کہ ہر قوم ومذہب کے لوگ یہا ں آرہے ہیں اور اپنے مطلب کی کتابیں لے کر جارہے ہیں ۔

آج تک عیسائی وفد یہا ں آیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں علوم قرآن ‘ تفیسر ‘ شید مرتضی مطہری کی سچی کہانیاں ‘ حسین حیدررضوی کی شہید کرنا کا دفاع ‘ سید منظر صادق زیدی کی تاریخ وسیرت معصومین کے علاوہ انگلش زبان میں انسانی حقوق کی کتب موجود ہیں ا س کے علاوہ مدارس اسلامی میں درسی کتابیں بھی یہاں لائی گئی ہیں۔