میں علم حاصل کروں گا

عتیق ورکشاپ کے ساتھ منسلک دروازے پر کھڑا اسکول آتے ہوئے بچوں کو دیکھ کر رونے لگا ۔ استاد نے دیکھا کہ عتیق کام چھوڑ کر وہاں کھڑا ہے ۔ اس نے ایک تھپڑ اس کے منہ پر رسید کردیا ۔ اگلے دن جب عتیق ورکشاپ پر کام کر رہا تھا تو اسکول سے ترانہ پڑھتے ہوئے بچوں کی آواز نے چونکا دیا وہ بے اختیار اٹھا بچوں کے اسکول چلایا گیا اور انہیں غور سے دیکھنے لگا ۔ پیچھے سے ورکشاپ کا ساتھی دوڑتا ہوا آیا اور کہنے لگا کہ آج استاد بہت غصے میں ہے تمہاری پٹائی کرے گا چلو یہاں سے بھاگ چلو اور ورکشاپ پہونچ جاؤ ۔ عتیق کی آنکھیں بھر آئیں اور وہ چلانے لگا ٹھیک ہے میں ملازم ہوں اللہ تعالی نے ہر انسان کو آزاد پیدا کیا ہے ۔ اللہ تعالی اور اس کے رسول نے علم کو فرض قرار دیا ہے میں پڑھنا چاہتا ہوں کہ اچانک کسی نے اس کے سرپر شفقت سے ہاتھ رکھا ۔ جب اس نے مڑ کر دیکھا تو وہ ورکشاپ کا مالک تھا جو عتیق سے کہہ رہا تھا کہ کل سے ورکشاپ نہیں بلکہ اسکول جاؤ گے اور عتیق مسکرایا اور اپنے استاد کیلئے دعاء کرنے لگا ۔ دوسرے دن عتیق اسکول میں داخل ہوگیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے استاد کی ورکشاپ نے بہت ترقی کی دوسری طرف عتیق بھی اعلی پوزیشن حاصل کرنے لگا ۔