میں بھی مدرسوں میں پڑھاہوں تو کیا میں دہشت گردہوں؟ مختار عباس نقوی

مدارس کو بند او ربدنام کرنے کی سیاست ناقابل برداشت ‘ سپاری لے کر کچھ لوگ مدارس اسلامیہ کو بدنام کررہے ہیں ‘ سنٹر شیعہ وقف بورڈ اترپردیش کے چیرمن وسیم رضوی کا نام لیے بغیر مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کا شدید ردعمل الکٹرانک میڈیا کو بھی سخت تنقید کانشانہ بنایا‘ حج کوٹہ بڑھنے پر ملت کی طرف سے مبارکباد پیش
نئی دہلی۔ مدارس اسلامیہ ہند کو بند او رندنام کرنے کی جاری گھنونی سیاست پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہاکہ ایسی حرکتیں ناقابل برداشتت ہیں اور اس کی جنتی مذمت کی جائے کم ہے۔ سعودی عرب کے دو روزہ دورے سے واپس لوٹے مسٹر نقوی ک جہاں ایک طرف ملت اسلامیہ ہند کی طرف سے حج کوٹے میں اضافہ کرانے اورپانی کے جہازسے سفر حج سفر شروع کرانے کی کامیاب کوشش کے لئے مبارکباد پیش کی گئی وہیں دوسری طرف مدرسہ پر جاری سیاست کو لیکر میڈیا کی جانب سے سوالات بھی کیے گئے جس پر مسٹر نقوی برہم ہوگئے۔

انہو ں نے کہاکہ ذاتی مفادات اور سستی شہرت حالص کرنے کے لئے جس طرح سے مدرسوں کو بدنام کرنے اور انہیں بند کرانے کی بات کی جارہی ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔

انہو ں نے کہاکہ میں نے بھی مدرسہ میں تعلیم حاصل کی ہے تو کیا میں دہشت گردہوں؟کیا مدارس اسلامیہ کی جو خدمات ہیں ان کو فراموش کیاجاسکتا ہے؟کیا جنگ آزادی میں مدارس اسلامیہ نے جو قربانیاں پیش کی ہیں ان کو بھلایا جاسکتا ہے؟ انہو ں نے کہاکہ سابق صدرجمہوریہ ہند ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام بھی مدرسہ سے تعلیم یافتہ تھے تو ان کے بارے میں کیا کہیں گے؟۔

انہو ں نے کہاکہ معاف کیجئے گامدرسوں پر دہشت گردی کا الزام حکومت کی طرف سے نہیں لگایا اور نہ ہی حکومت کی جانب سے مدارس اسلامیہ کو بند کرنے کی بات کہی گئی ہے بلکہ کچھ لوگ حکومت کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اس قسم کے معاملات کو اٹھارہے ہیں۔

وسیم رضوی کا نام لیے بغیر مسٹر نقوی نے کہاکہ کچھ لوگ اور کچھ نیوز چینل سپاری لیکر مدرسوں کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘ سپاری لیکر معاشرے میں نفرت اور ٹکراؤ کی صورت پیدا کررہے ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ معاشرے میں نفرت اور ٹکراؤ کی سیاست کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔ واضح رہے کہ وسیم رضوی نے مدرسوں پر دہشت گردی کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیراعظم مودی اور وزیراعلی یوپی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کیاہے کہ انہیں بند کردینا چاہئے۔ قبل ازیں مختار عباس نقوی نے خادم الحجاج کے وفد سے ملاقات کی۔

گروپ اف حج کے صدر حاجی ادریس خان‘ نائب صدر حاجی مستقیم‘ جنرل سکریٹری حاجی وسیم احمد صدیقی‘ حاجی اسد میاں‘ اور انجمن فلاح حجاج کے صدر حاجی محمد ظہور پر مشتمل خادم الحجاج کے ایک وفد نے مسٹر نقوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ سب سے پہلے وفد نے مسٹر نقوی کو کوٹے میں پانچ ہزار کا اضافہ ہونے کے لئے مبارکباد پیش کی اور اس کو ہندوستان کے لئے ایک بڑی کامیابی قراردیا۔اس کے ساتھ ہی وفد نے پانی کے جہاز کو سعودی عرب سے ملنے والی ہری جھنڈی کے لئے بھی مبارکباد پیش کی اور کہاکہ اس سے یقیناًعازمین حج کو سہولت کے ساتھ کرایہ میں کافی کمی ائے گی۔

اس موقع پر وفد نے مطالبہ کیا کہ دہلی کے حج کوٹے میں اضافہ کیاجانا چاہئے او ردہلی میں پہلے کے طرز پر عازمین حج کے لئے الگ سے ائیر پور ٹ کا انتظام کیاجانا چاہئے۔ اس پر مسٹر نقوی نے بہتری کی یقین دہانی کرائی۔ واضح رہے کہ مختار عباس نقوی مدارس اسلامیہ کے لئے ٹفن‘ ٹیچر اور ٹائلٹ یعنی تھری ٹی کے تحت پروگرام چلارہے ہیں۔