میٹھے مشروبات سے لڑکیوں میں قبل از وقت حیض آنے اور چھاتیوں کے کینسر کے خطرہ میں اضافہ

جو لڑکیاں اکثر میٹھے مشروبات استعمال کرتی ہیں ، ان میں قبل از وقت حیض آنے کا رجحان ہوتا ہے جس سے ان کو چھاتیوں کے کینسر کے لاحق ہونے کے خطرہ میں اضافہ ہوتا ہے ۔ صحت عامہ کے اسکول ہوسٹن کے محققین اور ان کے ساتھیوں نے 9 سے 14 سال عمر والی 5583 لڑکیوں کو 1996ء سے 2001 ء تک زیرمشاہدہ رکھا ۔ انھیں پتہ چلا کہ جو لڑکیاں روزانہ ڈیڑھ گلاس میٹھا مشروب استعمال کرتی ہیں انھیں بنسبت ان لڑکیوں کے جو ہفتہ میں دو مرتبہ یا اس سے کم مرتبہ ایسے مشروب استعمالکرتی ہیں 2.7 ماہ قبل پہلا حیض آیا۔ یہ اثر لڑکیوں کے جسمانی حجم کے اشاریہ کا لحاظ کئے بغیر مرتب ہوتا ہے ۔ قد ، غذا کی جملہ مقدار ، اور طرز زندگی کا لحاظ کئے بغیر ہوتا ہے ۔ ان انکشافات سے پتہ چلا کہ میٹھے مشروبات کا اکثر استعمال قبل از وقت حیض آنے کی وجہ ہوتا ہے ۔ محققین نے کہا کہ ایسی لڑکیوں کو ان کی عمر میں ایک سال قبل از وقت ہی چھاتیوں کے کینسر لاحق ہوتا ہے ۔ انھیں اس مرض کے خطرہ میں 5فیصد اضافہ ہوتا ہے ۔ چھاتیوں کا مرض جس عمر میں ہونا چاہئے اس سے 2.7 ماہ قبل ہی لاحق ہوجاتا ہے ۔ یہ تحقیق انسانی افزائش نسل نامی رسالہ میں شائع ہوئی ہے ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ بلوغت کی عمر میں میٹھے مشروبات کے استعمال اور چھاتیوں کے کینسر کے مرض میں تعلق کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ۔ کھانے کے سوڈے اور پھلوں کے رس کا استعمال اس عمر میں جبکہ عام طورپر لڑکیوں کو حیض آتا ہے ، حیض کے مقررہ وقت پر اثرانداز نہیں ہوتا ۔