مہلوک عسکریت پسندوں کے پاس سے 2000کے نئے کرنسی نوٹ برآمد

نئی دہلی:پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹوں کی منسوخی کے بعد بھلے ہی لوگوں کو نئے نوٹوں کے لئے گھنٹوں لائن میں لگنا پڑرہا ہے لیکن وادی کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کے ہاتھ میں نئے نوٹ ضرور پہنچ گئے ہیں۔

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے بونی کھن حاجن میں منگل کی صبح سیکوریٹی فورسس کے ساتھ تصادم میں مارے گئے دو عسکریت پسندوں کے پا س سے 2000روپئے کے دو نئے نوٹ برآمدہوئے ہیں۔

تاہم ابھی یہ نہیں پتہ چلا ہے کہ مارے گئے جگنجوؤں کے پاس سے ملے 2000روپئے کے نوٹ اصلی ہیں جعلی۔ مارے گئے عسکریت پسندوں کی جو تصویریں جاری کردی گئی ہیں ان میں ہتھیاروں اور گولہ بارود کے ساتھ ساتھ 2000روپئے کے دو نئے نوٹ اور100روپئے کئی نوٹ دکھائی دے رہے ہیں۔1000او رپانچوں کے کرنسی نوٹو ں کی منسوخی کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے جس میں عسکریت پسندوں کے پاس سے نئے کرنسی نوٹ برآمد ہوئے ہیں۔

وزیراعظم نریندرمودی نے گذشتہ 8نومبر کو بڑے نوٹوں کی منسوخی کااعلان کرتے ہوئے کہاتھاکہ ان کی یہ مہم دہشت گردوں کو کی جانے والی فنڈنگ اور کالے دھن پر لگا م کسنے کے لئے شروع کی گئی ہے۔گذشتہ ہفتہ وزیر دفعہ منوہرپریکرنے دعویٰ کیاتھا کہ500اور 1000کے نوٹوں کی تنسیخ کے بعد وادی میں پتھراؤکے واقعات میں کمی ائی ہے

۔درایں اثناء حفاظتی دستوں نے دعویٰ کیا ہے کہ حاجن میں مارے گئے عسکرت پسندوں کے پاس سے بھاری مقدار میں اسلحہ بارود برآمد کیاگیا ہے۔