مکہ اور مدینہ میں داخلہ کے آداب

مفتی محمد عبد الحکیم القاسمی
حرم شریف میں چلتے ہوئے، تلبیہ پڑھتے ہوئے، نہایت خشوع و خضوع، تواضع اور بیت اللہ کی عظمت کا تصور کرتے ہوئے حرم شریف میں داخل ہوں۔ موقع ہو تو باب السلام سے داخل ہوں، پھر یہ دعاء پڑھیں ’’بسم اللّٰہ والصلوۃ والسلام علی رسول اللّٰہ، اللّٰھم افتح لی ابواب رحمتک نویت سنت الاعتکاف‘‘۔ اعتکاف کی نیت کرلیں اور سیدھا پیر مسجد میں داخل کریں اور تلبیہ پڑھتے ہوئے نظریں نیچی رکھ کر آگے چلے جائیں۔ نیچے کی طرف کئی سیڑھیاں اترتے چلے جائیں۔ جب قریب صحن پہنچ جائیں اور کعبۃ اللہ نظر آنے لگے تو اپنی پوری نظر کعبۃ اللہ پر کردیں اور تین مرتبہ ’’اللّٰہ اکبر لاالہ الااللّٰہ‘‘ پڑھیں۔ پھر خوب خشوع سے دعاء کریں، خصوصاً یہ دعاء کریں کہ ’’اے اللہ! میں اس سفر حج میں جتنی بھی دعائیں کروں قبول فرما‘‘۔ یہ دعاء کی قبولیت کا وقت ہے، خوب دعائیں کریں۔
مدینہ منورہ کا نورانی سفر
حج کے بعد سب سے بڑی سعادت سید الانبیاء سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ اقدس کی زیارت ہے۔ یہ مبارک سفر آپ کو کبھی حج کے بعد اور کبھی حج سے پہلے کروایا جاتا ہے۔ جب بھی ہو غنیمت جانیں اور آداب کو ملحوظ رکھیں۔ اگر آپ کو حج سے پہلے مدینہ شریف لے جایا جا رہا ہو تو احرام ساتھ رکھیں، تاکہ مکہ مکرمہ آتے وقت عمرہ کا احرام میقات سے باندھ لیں۔
جب مدینہ منورہ کے لئے روانہ ہوں تو خوب درود و سلام پڑھنا شروع کردیں۔ ممکن ہو تو باب جبرئیل سے داخل ہوں۔ تین مرتبہ درود پڑھیں اور ’’اللّٰھم افتح لی ابواب رحمتک‘‘ پڑھ کر اعتکاف کی نیت کرلیں۔ وقت ہو تو تحیۃ المسجد کی نیت سے دو رکعت نفل پڑھیں۔ اگر نماز کا وقت ہو تو پہلے نماز ادا کریں، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ اقدس کی زیارت کے لئے لائن میں کھڑے ہو جائیں۔ دھکم دھکا نہ کریں۔ درود شریف آہستہ پڑھتے رہیں۔ یہاں تین جالیاں لگی ہوئی ہیں، درمیانی حصہ کی جالی میں پہلا گول دائرہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کے روبرو ہوگا، دوسرا گول دائرہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے اور تیسرا گول دائرہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے چہرہ مبارک کے سامنے ہوگا۔
ہر نماز کے بعد زیارت کریں۔ اللہ تعالی سے خوب دعاء کریں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے حوض کوثر پر پانی اور سفارش کی گزارش کریں۔ آئندہ نیک زندگی گزارنے، شریعت کی پابندی اور داڑھی کی سنت اپنانے کا عہد و پیمان کریں۔ یاد رکھئے! حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر اطہر میں باحیات ہیں۔ ہمارے درود و سلام کو سنتے اور جواب عنایت فرماتے ہیں، اگرچہ کہ ہم نہیں سن سکتے۔