موٹاپا ختم کرنے والی 10 غذائیں

مسور کی دال
جی ہاں، پروٹین اور فائبر کی موجودگی مسور کو بھی عمدہ ’’ڈائیٹری‘‘ غذا بنا ڈالتی ہے۔ مسور کی صرف ایک پلیٹ سے ہمیں ۱۸گرام پروٹین، ۱۶گرام فائبر اور محض ۲۰۰حرارے حاصل ہوتے ہیں۔ لہٰذا آپ وزن کم کرنا چاہتے ہوں یا موٹاپے سے بچنا ہو،تو مسور کی دال اکثر و بیشتر استعمال کیجیے۔
پاپ کارن
ٹی وی خصوصاً فلم دیکھتے ہوئے تقریباً ہر انسان کا جی چاہتا ہے کہ وہ کچھ نہ کچھ کھاتا رہے۔ مگر یہی تمنا عموماً اسے موٹاپے کا شکار بناڈالتی ہے۔ اب ماہرین طب کا کہنا ہے کہ فلم دیکھتے ہوئے کچھ کھانا ہی ہے، تو پاپ کارن کھائیے۔ وجہ یہی کہ مکئی کے یہ بھنے دانے خاصی تعداد میں فائبر اور پروٹین رکھتے ہیں۔ جبکہ ان میں حراروں کی مقدار زیادہ نہیں ہوتی۔ لہٰذا معتدل مقدار میںپاپ کارن کھائیے اور وزن کم کرنے کے اپنے منصوبے کو کامیاب بنا لیجیے۔
مامون نظام بہتر بنانے والی غذائیں
ہمارے جسم میں خصوصی خلیے، پروٹینی مادے، بافتیں اور اعضا مل کر ایک مدافعتی نظام تشکیل دیتے ہیں۔ یہ اصطلاح میں ’’مامون نظام‘‘ (Immune System) کہلاتا ہے۔ اسی نظام کی بدولت ہمارا جسم جراثیم اور چھوتوں سے محفوظ رہتا ہے۔ درج ذیل غذائیں ہمارے اس مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہیں۔ ان میں سر فہرست وہ غذائیں ہیں جن میں وٹامن سی باافراط ملتا ہے۔ مثال کے طور پر سرخ وسبز مرچ، امرود، گوبھی، ساگ کنو و لیموں، ٹماٹر اور مٹر۔ وٹامن سی مامون نظام کی خرابیاں درست کر کے اسے قوی بناتا ہے۔ وٹامن ای بھی ایک غیر تکسیدی (Antioxidant) مادہ ہے۔ غیر تکسیدی مادے ہمارے بدن میں جمع تیزاب نکال باہر کرتے ہیں۔ لہٰذا وٹامن ای والی غذائیں مثلاً سورج مکھی کے بیج، ساگ، گوبھی اور اخروٹ وقتاً فوقتاً کھاتے رہیے۔
تیسرے نمبر پر وٹامن بی ۶ ہے۔ یہ ایک اہم وٹامن ہے کیونکہ ہمارے جسم میں ’’۲۰۰‘‘ سے زائد حیاتی کیمیائی (بائیوکیمیکل) ردعمل اسی کی مدد سے انجام پاتے ہیں۔ لہٰذا یہ ہمارے نظام مامون کی تندرستی کیلئے درکاراہم وٹامن ہے۔ یہ سورج مکھی کے بیجوں، پستے، چکن، آلو، کیلے اور ساگ میں ملتا ہے۔ وٹامن اے بھی ایک اہم غیر تکسیدی مادہ ہے۔ یہ غذائوں میں ’’کاروٹینویڈز‘‘ (Carotenoids) کی صورت ملتا ہے۔ یہ کیمیائی مرکب ہمارے جسم میں پہنچ کر وٹامن اے میں بدل جاتے ہیں۔ یہ مرکب گاجر، شکرقندی، حلوہ کدو اور گھیے میں ملتے ہیں۔ اگر چھوت انسان کو چمٹ جائے، تو وٹامن اے ہمارا نظام مامون طاقتور بنا کر اسے ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
نظام مامون کی مضبوطی کیلئے وٹامن ڈی بھی ضروری ہے۔ تاہم یہ حیاتین بہت کم غذائوں میں ملتا ہے۔ اسی لیے مردو زن دھوپ میں بیس پچیس منٹ بیٹھ کر اسے لیتے ہیں۔ یا پھر ادویہ کے ذریعے وٹامن ڈی لیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔ جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سرطان میں مبتلا جو انسان لہسن، بندگوبھی اور ثابت اناج کھائے، اس کا مرض تیزی سے نہیں پھیلتا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایسا معدن سیلنیم کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ معدن نظام مامون کو قوی بناتا ہے۔
سہاجہ
عسکری
عسکری