مولانا سمیع الحق کی تدفین پوسٹ مارٹم کرانے سے بیٹے کا انکار

راولپنڈی ۔ 3 ۔ نومبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : جمعیت علماء اسلام ( سمیع گروپ ) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو ان کے آبائی علاقے اکوڑہ خٹک میں اپنے والد کے پہلو میں تدفین کردی گئی ہے ۔ ان کی نماز جنازہ میں مقامی رہنماؤں کے علاوہ افغانستان اور دیگر ممالک سے بھی علماء اور قائدین نے شرکت کی ہے ۔ مولانا سمیع الحق کو گذشتہ روز نامعلوم افراد نے راولپنڈی کے بحریہ ٹاون میں چھری کے وار کر کے ہلاک کردیا تھا ۔ نماز جنازہ خوشحال خان ڈگری کالج میں ادا کی گئی جہاں بڑی تعداد میں لوگ شرکت کرنے پشاور اور دیگر علاقوں سے آئے تھے ۔ فرزند نے والد کی نعش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا تو بغیر پوسٹ مارٹم ہی تدفین کی اجازت دی گئی ۔ آج صبح میت جامعہ دارالعلوم حقانیہ میں آخری دیدار کے لیے رکھی گئی تھی اور نماز جنازہ کے وقت بھی بڑی تعداد میں لوگ میت کے دیدار کے لیے کوششیں کرتے رہے ۔ نماز جنازہ میں شریک ڈاکٹر اسد اللہ اور شیخ ضیا الحق نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق کے قتل کو بہت بڑا سانحہ قرار دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک مدرس اور مبلغ سے محروم ہوگیا ہے ۔واضح رہے کہ مولانا سمیع الحق کو گذشتہ روز شام کے وقت بحریہ ٹاون میں واقع ان کے مکان میں نامعلوم افراد نے ہلاک کردیا تھا اور پولیس اس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے ۔۔