مودی کارگل شہید کا نعرہ استعمال کر کے تنازعہ سے دوچار

منڈی / پالمپور۔ 29 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے وزارت عظمیٰ امیدوار نریندر مودی آج ایک تنازعہ میں پڑگئے، جب انہوں نے کارگل کے ایک شہید کا نعرہ استعمال کرتے ہوئے این ڈی اے کیلئے 300 نشستوں کے حق میں اپیل کی، جس پر شہید سپاہی کی فیملی ناراض ہوئی اور سیاسی حریفوں نے بھی انہیں نشانہ بنایا۔ ہماچل پردیش میں انتخابی ریالیوں سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے شہید کیپٹن وکرم بترا کا حوالہ دیا جو کارگل لڑائی میں مارے گئے ، اور ان سے منسوب نعرہ ’’دل مانگے مور‘‘ استعمال کرتے ہوئے اپنی پارٹی کیلئے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی۔

مودی نے کہا کہ ، ’’میں بھی کہتا ہوں یہ دل مانگے مور۔ ہم ہماچل پردیش سے تمام چار لوک سبھا نشستیں اور ہندوستان سے 300 کنول چاہتے ہیں…یہ دل مانگے مور‘‘۔ تاہم بی جے پی لیڈر کا شہید کیپٹن کے نعرے کو استعمال کرنا بترا فیملی کو اچھا نہیں لگا۔ شہید کیپٹن کے والد جی ایل بترا نے کہا کہ کسی شہید کے نام کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہئے ۔ انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ بی جے پی اگر شہید کیپٹن کا احترام کرتی ہے تو ان کی بیوی کمل کانتا کے خلاف اپنے امیدوار سے دستبردار کیوں نہیں ہورہی ہے، جو عام آدمی پارٹی ٹکٹ پر ہامیر پور سے چناؤ لڑ رہی ہیں۔ کانگریس نے بھی مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہید کا نام ’’گھٹیا سیاسی مقاصد‘‘ کیلئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔