مودی پر ٹائم میگزین کا مضمون امیج بگاڑنے کی کوشش

بی جے پی کے ترجمان سمبیت پاترا چراغ پا، سخت جوابی حملہ
نئی دہلی۔ 11 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے ہفتہ کو ’’ٹائم‘‘ رسالہ میں مطبوعہ ایک مضمون کی شدید مذمت کی جس میں وزیراعظم نریندر مودی کو ’’ڈیوائیڈر اِنچیف‘‘ (پھوٹ ڈالنے والوں کا سردار) کہا گیا تھا۔ اس حرکت کو مودی کے امیج کو بگاڑنے کی کوشش کہا گیا اور اس کے لکھنے والے کو پاکستان کے ایجنڈے پر عمل آوری بتایا گیا۔ بی جے پی کے ترجمان سمبیت پاترا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس مضمون کا لکھنے والا ایک پاکستانی ہے اور کسی بھی پاکستانی سے اچھائی کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے اس مضمون کو دوبارہ ٹوئٹ کرنے پر کانگریس کے صدر راہول گاندھی پر بھی لعن طعن کی۔ اس مضمون میں مودی کی قیادت پر تیکھی تنقید کی گئی۔ اس مضمون کو آتش تاثیر نے لکھا جو ہندوستانی نامہ نگار تولین سنگھ اور پاکستان کے مرحوم سیاست داں اور تاجر سلمان تاثیر کے فرزند ہیں۔ پاترا نے کہا کہ 2014ء میں بھی سینکڑوں غیرملکی رسالوں نے مودی پر تنقیدی مضامین لکھے۔ سمبیت پاترا نے کانگریس کے قائد نوجوت سنگھ سدھو پر بھی مودی پر سخت نکتی چینی کا الزام لگایا اور کہا کہ انہوں نے مودی کے خلاف نسل پرستی اور جنسی حملے کئے ہیں۔ بی جے پی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ سدھو، مودی پر حملے مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمل ناتھ کے اشارے پر کررہے ہیں جو خود بھی مخالف سکھ فسادات میں ملوث تھے۔ سدھو نے ایک انتخابی جلسہ میں لوگوں سے کہا کہ وہ ’’کالے انگریز‘‘ کو شکست دے دی۔ یہ مودی حکومت کو آزادی سے قبل ہندوستان پر مسلط برطانوی حکومت سے تشبیہ دینا تھا۔ پاترا نے اپنے شدید ناقدانہ بیان میں ضرب مخالف کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسے اپنے اطالوی نژاد ہونے اور اطالوی رنگ پر اُترنا نہیں چاہتے کیونکہ 23 مئی کو جب لوک سبھا کے انتخابات کے نتائج ہوں گے تو یہ رنگ اُڑ جائے گا۔ اس مضمون میں پاکستانی مضمون نگار نے کانگریس کے بارے میں لکھا کہ وہ خاندانی حکمرانی کے اصول کے سوائے عوام کو اور کیا دے سکتی ہے۔