مودی پر راہول کا طنز، اردو شعر کا استعمال

 

’چہرے پر شکن، ماتھے پر پسینہ
ڈرے ڈرے سے صاحب نظر آتے ہیں
شہزادہ ، رافیل کے سوالوں پر
جانے کیوں ان کے ہونٹ سل جاتے ہیں ‘

احمد آباد، 29نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نائب صدر راہول گاندھی گجرات میں آج سے اپنے دو روزہ انتخابی دورے سے پہلے حکمراں بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سے ایک اور سوال پوچھا۔انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ بی جے پی نے گجرات میں گزشتہ انتخابات کے دوران 50 لاکھ نئے گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن پانچ سال میں صرف 4.72 لاکھ گھر ہی بنایاگیا۔راہول نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا- ’22 سالوں کا حساب، گجرات مانگے جواب۔گجرات کے حالات پر پردھان منتری جی سے پہلا سوال: 2012 میں وعدہ کیا کہ 50 لاکھ نئے گھر دیں گے ۔5 سال میں بنائے صرف 4.72 لاکھ گھر۔پردھان منتری جی بتائیے کہ کیا یہ وعدہ پورا ہونے میں 45سال اور لگیں گے ؟ واضح رہے کہ گجرات میں انتخابی مہم کے دوران راہول بی جے پی اور مسٹر مودی سے سوال پر سوال پوچھ رہے ہیں جس پر برسراقتدار پارٹی کا ان پر صرف سوال پوچھنے اور خود جواب نہ دینے کا الزام لگایا ہے ۔ اس سے پہلے گذشتہ 27نومبر کو انہوں نے رافیل سودے اور امیت شاہ کے بیٹے کی کمپنی کے معاملہ پر حملہ بولتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا۔ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر گجرات کی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ راہول گاندھی سومناتھ مندر کے درشن کے ساتھ دو روزہ طوفانی دورہ کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے آج سے کم سے کم کئی عام جلسوں سے خطاب کیا اور کل بھی مہم میں حصہ لیں گے۔
جن لوک پال کیلئے 23 مارچ سے سے ستیہ گرہ : اناہزارے
ممبئی ۔ 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سماجی جہدکار اناہزارے جن لوک پال اور کسانوں کے مسائل پر آئندہ سال 23 مارچ سے دہلی میں ایجی ٹیشن شروع کریں گے۔ اناہزارے جو لوک پال تحریک کا چہرہ تصور کئے جاتے ہیں، کہا کہ انہوں نے اس مقصد کیلئے 23 مارچ کا انتخاب کیا ہے کیونکہ یہ ’’یوم شہیداں‘‘ ہے۔ ہزارے نے جو کل شام مہاراشٹرا میں ضلع احمد نگر کے رالے گاؤں سدھی میں اپنے حامیوں سے خطاب کررہے تھے، کہا کہ ’’یہ جن لوک پال، کسانوں کے مسائل اور انتخابی اصلاحات کیلئے ستیہ گرہ ہوگا‘‘۔ عمر رسیدہ گاندھیائی قائد نے کہا کہ ان مسائل پر وہ وزیراعظم نریندر مودی کو لکھتے رہے ہیں لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ اناہزارے نے کہا کہ ’’گذشتہ 22 سال کے دوران 12 لاکھ کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ میں اس موت کے دوران خودکشی کرنے والے صنعتکاروں کی تعداد کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں‘‘۔