مودی حکومت کا سیاہ سیاسی فیصلہ: عوام کودشواریاں‘ رقمی ہیرا پھیری میں ملوث افراد کو فائدہ۔ ممتا بنرجی

کولکتہ: 500اور 1000روپئے کے کرنسی نوٹوں کا چلن برخاست کرنے مودی حکومت کے فیصلہ کی پھر ایک مرتبہ مذمت کرتے ہوئے مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے اس ’’ سیاہ سیاسی فیصلہ‘‘ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ فیصلہ عام آدمی کے خلاف ہے۔

ممتا بنرجی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ’’ اس سیاہ سیاسی فیصلہ سے دستبرداری اختیار کی جائے جو عام آدمی کے خلاف ہے۔ اس فیصلے سے ہندوستان برباد ہوگیا۔قوت خریدختم ہوگئی۔ عوم کو تکلیف پہونچی ہے‘‘۔یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وہ پہلے ہی اس فیصلہ کی مخالفت کرچکی ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہاکہ’’ مودی حکومت کے اس فیصلہ سے نوجوان او ربوڑھا اور ہر کوئی متاثر ہوا ہے۔ مجھے پر ایک مرتبہ مرکزی حکومت سے مطالبہ کرنے دیجئے کہ اس فیصلے کو واپس لیاجائے‘‘

۔انہوں نے کہاکہ ’’ یہ فیصلہ ایک بہت بڑا کالا اسکینڈل ہے جس سے عام شہری متاثر ہورہے ہیں جبکہ ہیر پھیری کرنے والے بھرپورفائدہ اٹھارہے ہیں‘‘۔ترنمول کانگریس کی سربراہ نے تمام اپوزیشن جماعتوں پر زوردیا کہ مرکز میں برسراراقتدا ر حکمران جماعت کی جانب سے غریب عوام دشمن فیصلے کے خلاف’’ ہمیں اس سیاسی اور مالیاتی افرتفری کا مشترکہ مقابلہ کرنا چاہئے۔

اس لڑائیمیں ہم آپ کے ساتھ ہیں‘‘۔ممتا بنرجی نے وزیراعظم نریندرمودی کا مذاق اڑاتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کی عوام کو غریب بنانے کے بعد مودی جاپان چلے گئے۔ممتا ترنمول کانگریس پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن کے پہلے دن 16نومبر کو اس مسئلہ پر راجیہ سبھا میں بحث کے لئے پہلے نوٹس دے چکی ہے۔

لوک سبھا میں ٹی ایم سی کے قائد سدیب بندھو پادھیائے نے کہاہے کہ ان کی پارٹی اسی روز(16نومبرکو) ایوان میں تحریک التوا پیش کرے گی۔500اور 1000روپئے کے نوٹوں کی منسوخی کے موضوع پر ممتا بنرجی نے بنگالی زبان میں ایک نظم بھی لکھی ہیں۔