مودی حکومت اور جھوٹے وعدے

غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا
تمام رات قیامت کا انتظار کیا
مودی حکومت اور جھوٹے وعدے
مرکز میں نریندرمودی حکومت کے جھوٹ کا پردہ فاش ہونے لگا ہے ۔ جس وقت سے مودی اقتدارپر آئے ہیںاس وقت سے لوگ امیدیںوابستہ کر رہے تھے کہ ملک کی اور ملک کے عوام کی حالت میں کسی طرح کا سدھار آئیگا اور ان کے معیار زندگی میں بہتری پیدا ہوگی ۔ تاہم حکومت اپنی معیاد کی تکمیل کے آخری مراحل میں بھی پہونچ گئی ہے لیکن اس کے وعدوں کی تکمیل کے کوئی آثار نظر نہیں آتے ۔ ان وعدوں کی تکمیل کی سمت حکومت کی کوئی پیشرفت تک نہیں کی ہے ۔ جو وعدے کئے گئے تھے انہیں پورا کرنے کی سمت کوئی پہل بھی نہیں ہوئی ہے اور حکومت کے ذمہ داران انتخابات سے قبل کی طرح ساری معیاد کے دوران عوام کو بیوقوف بنانے اور گمراہ کرنے میں ہی مصروف رہے اور اس دوران ہندوتوا ایجنڈہ کو فروغ دینے اور ملک کے ماحول کو پراگندہ کرتے ہوئے ان وعدوں اور اہم ترین مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوششیں پوری شدت کے ساتھ جا ری رہیں۔ مسلمانوں کی صفوںمیں بے چینی پیدا کرتے ہوئے حکومت نے فرقہ پرستی کے ایجنڈہ کو آگے بڑھایا ۔ ملک کی یونیورسٹیز اور جامعات میں ایک مخصوص نظریہ کو مسلط کرنے کی مہم کو آگے بڑھایا گیا ۔ طلبا برادری کو تعمیری کی بجائے منفی رجحانات پر منقسم کیا گیا اور جامعات کو تعلیم و ریسرچ کے اداروں کی بجائے مخصوص سوچ و فکر کے میدانوں میں تبدیل کردیا گیا ۔ ملک کے نوجوانوںکو روزگار فراہم کرنے کی بجائے انہیں فرقہ پرستی کی ذہنیت کے ساتھ سماج میں نفاق اور نراج پیدا کرنے کیلئے استعمال کیا گیا ۔ ملک کے عوام کو لاکھوں روپئے بینک اکاونٹس میں منتقل کرنے کے وعدے کے ساتھ دھوکہ دیا گیا اور بعد میں کہا گیا کہ یہ محض ایک انتخابی جملہ تھا ۔ اب بی جے پی کے جھوٹے وعدوں کی حقیقت خود اس کے ایک اہم اور ذمہ دار وزیر نے آشکار کردی ہے ۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری کا کہنا تھا کہ خود بی جے پی کو اس بات کا یقین نہیں تھا کہ ملک کے عوام اسے اقتدار سونپیں گے اس لئے اس نے بلند بانگ دعوے کئے کیونکہ اسے یقین تھا کہ وہ اقتدار پر آئیگی نہیں اور نہ اسے یہ وعدے پورے کرنے پڑیں گے ۔
نتن گڈکری کے اس انکشاف نے بی جے پی کی حقیقت کو آشکار کردیا ہے ۔ پارٹی نے ملک کے عوام کو بیوقوف بنانے کا عملا اعتراف کرلیا ہے اور یہی بی جے پی کی حقیقت ہے ۔ اس کے پاس نہ ملک چلانے کیلئے کوئی ٹھوس منصوبہ ہے اور نہ عوام کی ترقی اور خوشحالی کا کوئی ایجنڈہ ہے ۔ اس کے پاس صرف عوام کو گمراہ کرنے کی حکمت عملی ہے ۔ اس کے پاس صرف سماج میں نفاق پیدا کرنے کے منصوبے ہیں۔ اس کے پاس صرف بدامنی پھیلانے اور ماحول کو پراگندہ کرنے کی حکمت عملی ہے ۔ اس کے پاس صرف عوام کو بیوقوف بنانے کے ہتھکنڈے ہیں اور انہیں کی بنیاد پر وہ آگے بڑھ رہی ہے ۔ نتن گڈکری کے اس انکشاف کے بعد خود بی جے پی صدر امیت شاہ کو اور حکومت کے سربراہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس تعلق سے وضاحت کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہیں ملک کے عوام کو جواب دینا ہوگا کہ انہوں نے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کیوں کی اور پھر جب عوام نے ان کے جھوٹے اور ناقابل عمل وعدوں پر یقین کرکے اقتدار سونپ دیا تو انہوں نے حقیت میں کیا کیا ہے ۔ انہیں یہ وضاحت بھی کرنی ہوگی کہ اب جبکہ چند ماہ میں ملک میں عام انتخابات ہونے والے ہیں ان میں بی جے پی کی جانب سے کئے جانے والے وعدوں پر عوام کیونکر یقین کریں؟ ۔ نتن گڈکری کا انکشاف ملک کے عوام کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے اور اب عوام کو حقیقت سمجھ میں آ رہی ہے ۔
اپوزیشن جماعتیں جب جب حکومت کو اس کے وعدوں پر گھیرنے کی کوشش کرتی رہیں اس حکومت نے اور اس کے ذمہ داروں نے اپوزیشن قائدین کو ہی الٹی تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے اور ان کا مذاق بناتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ۔ اس کام کیلئے حکومت نے کچھ نام نہاد میڈیا گھرانوں کو خریدلیا اور ان کے ذریعہ عوام میں فرقہ پرستی کا زہر گھول دیا اور انہیں غیر اہم معاملات اور مسائل میں الجھادیا گیا ۔ اب جبکہ لوک سبھا انتخابات کیلئے چند ماہ کا وقت ہی باقی ہے اور ملک کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں ایسے میں عوام کو ہوشیار ہوجانے کی ضرورت ہے ۔ انہیں اس حقیقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بی جے پی محض جھوٹے وعدوںپر یقین رکھنے والی جماعت ہے اور اس کے پاس ملک کو چلانے کا نہ کوئی منصوبہ ہے اور نہ کوئی ایجنڈہ ہے ۔ وہ صرف عوام کو گمراہ کرنے پر یقین رکھتی ہے ۔