مودی بھکت نہیں بلکہ دیش بھکت بنے نوجوان:داکٹر کفیل خان ، مودی یا یوگی سے ہماری لڑائی نہیں انسانوں کو باٹنے والی فکر و سوچ کا خاتمہ ضروری ،بی ار ڈی میڈیکل میں بچوں کے اموات کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑے

کانپور: ملک کو تعلیم ،صحت اور تحفظ باہمی پیار و محبت کی ضرورت ہے اسلئے ملک کو مودی بھکت نہیں بلکہ ملک بھکت نوجوانوں کی ضرورت ہے ، ہماری لڑائی مودی یا یوگی سے نہیں ہے بلکہ اس سوچ سے ہے جو انسانوں کو انسانوں کا دشمن بناتی ہے ،یوگی مودی اسکے نئے چہرے ہیں ان سے پہیلے اڈوانی ہوا کرتے تھے اب انکے بعد کوئی اور ہوگا۔مودی جی اقتدار میں دوبارہ آنے والے ہیں ، مودی بھکتی کا نعرہ دینے والوں کی چھوٹی جماعت شہروں تک محدود ہے ، جبکہ گاوں کے خاموش ووٹروں کی خاموشی نیا انقلاب لانے والی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر کفیل احمد خان نے ایم ایم اے جوہر فینس ایسوی ایشن کے یو م تاسیس جلسے سے مخاطب ہوتے ہوئے کیا ۔
انکو بچوں کی جان بچانے کی کوششوں کے بدلہ کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا ، انہوں اپنی تقریر میں دوسرے اور خاص کر مسلم طبقہ کو مخاطب کر کے کہا اپ تلوار سے لڑائی مت لڑیے بلکہ تعلیم کے میدان میں آگے بڑہ کر قلم سے لڑائی لڑیئے۔ہماری لڑائی کسی سے بھی نہیں ہے بلکہ ار ایس ایس کی سوچ سے ہے ، مودی جی اور یوگی تو چلے جائینگے مگر وہ سوچ چہرے بدل بدل کر کام کرتے رہے گی۔ ہم سب کو کندھے سے کندھا ملا کر اس سوچ کے خلاف کھڑا رہنے کی ضرورت ہے جو انسانوں سے انسانیت چھین کر درندہ بنا دیتی ہے ۔کوئی بھی مذھب نفرت کو فروغ نہیں دیتا اور نا اسکی تعلیم دیتا ہے ،نفرت کو فروغ دینے والے ہر طبقہ میں موجود ہیں اس کو دور کرنے کے لیے ہر سماج کو آگے انا پڑے گا ، اور خاص کر نوجوانوں کو سامنے آنا پڑے گا ۔انہوں نے اس ملک میں صحت کے نظام کو خراب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ۱۷ ۲۰ میں اس ملک میں ۸ لا کھ بچوں کی موت ہوئی۔
ملک میں مفت علاج کے سنٹروں کے قیام کے لیے ۶۰ سو کڑوڑ کی ضرورت تھی مگر حکومت نے صرف ۶۰۰ کڑوڑ کا بجٹ پاس کیا ،کفیل صاحب اسوقت رو پڑے جب انہوں نے اپنی تقریر میں اپنے ساتھ گھورپور میں پیش آنے والے واقعہ کا تذکرہ کیا ۔جب یوگی دورے پر پہونچے تو انہوں نے کہا کہ کون ہے ڈاکٹر کفیل،تو ہے،ہیرو بنے گا ،دیکھتا ہوں تجھے میں ، یوگی کے اس ۴ جملہ نے میری زندگی بدل ڈالی ۔مجھ پھر ایسے الزامات لگائے گئے جس سے میں واقف بھی نہیں تھا، کاروبار کا تباہ ہونا پھت بھائی کو گولی مارنا یہ سب میرے لئے ازمائش کا وقت تھا مگر آپ لوگوں کی دعا نے جو روحانی سکون ملا اسے میں بھلا نہیں سکتا ۔
سابق مرکزی وزیر شرشری پیشوال نے کہا کہ وکاس کا نعرہ دینے والے آج ملک کو تباہ کرنے میں آگے ہیں ،ملک کا آگر ایک بھی شخص اپنے کو غیر محفو ظ محسوس کرے تو اس وقت تک جمہوری قدریں پوری نہیں ہو سکتی۔آْ ج کے دور میں صرف برسر اقتدار لوگ محفوظ ہیں جبکہ سماج کا باقی طبقہ اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کرتا ہے ۔تقریب میں مئیر پرمیلا پانڈے ممبر اسمبلی حاجی عرفان ،سدھناتھ مندر کے مہنت آنند پوری مہاراج وغیرہ موجود تھے ۔