مودی اسرائیل کا دورہ کرنے والے پہلے وزیراعظم ہوں گے

نئی دہلی ۔ /31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیر امور خارجہ سشما سواراج نے پاکستان کے تعلق سے ہندوستان کی پالیسی میں تبدیلی کی تردید کی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اس وقت تک بات چیت نہیں ہوسکتی جب تک ممبئی دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائینڈ ذکی الرحمن لکھوی آزادانہ گھومتا رہے۔ مرکز میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کے ایک سال کی تکمیل پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سشما سواراج نے ہندوستان کی فلسطین کے تعلق سے پالیسی میں تبدیلی کی تردید کی ۔ انہوں نے مختلف امور کے بارے میں سوالات کے جواب دیئے اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ فی الحال بات چیت کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے مابین کرکٹ ڈپلومیسی کی میڈیا اطلاعات کو بھی انہوں نے مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لکھوی جیل سے باہر ہے اور آزادانہ گھوم پھر رہا ہے ۔ ہمارے لئے یہ ناقابل قبول ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ پرامن انداز میں بات چیت کے ذریعہ تمام مسائل حل کرنا چاہتے ہیں لیکن تشدد اور دہشت گردی کے سائے میں یہ بات چیت نہیں ہوسکتی ۔ اس کے لئے خوشگوار ماحول ضروری ہے۔سشما سواراج نے کہا کہ نریندر مودی بہت جلد اسرائیل کا دورہ کریں گے ۔

وہ یہودی مملکت کا دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیراعظم ہوں گے جہاں باہمی دفاعی تعاون کو فروغ دیا جائے گا ۔ مودی کے دورہ کے سلسلے میں تواریخ کو ہنوز قطعیت نہیں دی گئی ہے ۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ وہ جاریہ سال اسرائیل ، فلسطین اور اردن کا دورہ کریں گی ۔ ہندوستان نے 1992 ء میں اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی روابط قائم کئے تھے ۔ اس کے بعد سے اب تک کسی بھی وزیراعظم یا صدر نے اسرائیل کا دورہ نہیں کیا ۔ ایریل شیرون سابق وزیراعظم اسرائیل نے 2003 ء میں پہلی مرتبہ ہندوستان کا دورہ کیا تھا ۔ سشما سواراج نے تاہم واضح کیا کہ فلسطین کے تعلق سے ہندوستان کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ہے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وزیراعظم ایران کا بھی دورہ کریں گے انہوں نے کہا کہ تاحال ایسے کسی پروگرام کو قطعیت نہیں دی گئی لیکن نریندر مودی جاریہ سال کے اواخر میں ترکی کا دورہ کرتے ہوئے G20 چوٹی اجلاس میں شرکت کریں گے ۔

وزیر خارجہ سشما سوراج نے آج دعوی کیا کہ ایک سرگرم وزیراعظم اپنے ساتھیوں کے لئے کوئی چیلنج نہیں ہوتا اور کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ان پر کوئی پابندی عائد نہیںکی ہے بلکہ وہ (سشما سواراج خود ضرورت سے زیادہ سرگرمی کے مظاہرہ اور تشہیر سے دور رہنے کیلئے عام طور پر خاموش اور کام تک محدود رہتے ہوئے) ’’لو پروفائیل‘‘ کو ترجیح دے رہی ہیں ۔ سشما سواراج سے سوال کیا گیا تھا کہ آیا وزیراعظم مودی کا غیر معمولی سرگرم رویہ کہیں ان کے لئے چیلنج تو نہیں ہے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ’’ ایک سرگرم وزیراعظم اپنے ساتھیوں کے لئے چیلنج نہیں بلکہ معاون و مددگار ہوتا ہے ‘‘ ۔سشما سواراج نے کہا کہ ’’ایک ٹیم کے ارکان کے درمیان نمبر ایک ، دو یا تین کیلئے کوئی مسابقت نہیں ہوتی ۔ ٹیم مشترکہ طور پر کام کرتی ہے ۔ مسابقت ٹیم کے ارکان میں نہیں بلکہ حریف ٹیموں سے ہوتی ہے ۔ میری ٹیم کے تمام ارکان نمبر ایک کی حیثیت سے کام کررہے ہیں اور ان کا کام بہترین ہے ‘‘ ۔