منیسوٹا گورنر مارک ڈیٹان نے دارلفارق مسجد دھماکہ کو دہشت گردانہ قراردیا

منیسوٹا:ہفتہ کے روز بلومینگٹن مسجد میں پیش ائے دھماکے کو منیسوٹا گورنر مارک ڈیٹان نے ’’ دہشت گردانہ اقدام قراردیا‘‘۔حملے کو نفرت پر مبنی جرم قراردیتے ہوے ڈیٹان نے کہاکہ انہیں خوشی ہوگی اگر وہ اس قسم کے حملوں کو ناکام بنانے کے لئے کچھ اقدامات اٹھاتے ہیں۔ منیپولیس اسٹار ٹربیوین نے ڈیٹان کے بیان کو قلمبند کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ کیا حولناک ‘ افسوناک اور بزدلانہ عمل کیاگیا ہے‘‘ ۔

ڈیٹان نے اس تبصرے اس وقت کیاجب دارلفارق اسلامک سنٹربلومنگٹن کا ایک سرکاری وفد ان سے ملاقات کرنے کے لئے پہنچاتھا۔ہفتہ کے روز دارلفاروق کمیونٹی سنٹر بلومنگٹن میں ایک دھماکہ پیش آیا تھا ۔

اس وقت مسجد کے اندر درجنوں لوگ موجود تھے۔صبح کی اولین ساعتوں میں پیش ائے اس دھماکے کے دوران کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔ تاہم مسجد کی عمارت کو ضرور نقصان پہنچاتھا۔ تصوئیروں میں سنٹر کے ایک بڑی کھڑکی ٹوٹی ہوئی اور اسکے اطراف واکناف میں پڑا ملبہ صاف طور پر دیکھا گیا۔حملہ آوروں کے متعلق اطلاع دینے پر مسلم امریکن سوسائٹی آف منی سوٹا ایکزیکٹیو ڈائرکٹر اسد زماں نے 24,000امریکہ ڈالر کے انعام کا اعلان کیاہے۔

سنٹر کی اور اس کے ممبران کی حمایت میں کئی لوگ اگے بھی ائے ۔حملے کے مقام پر لوگوں نے پھول رکھ کر اس کی مذمت کی ۔ رپورٹس کے مطابق دھماکے کی وجہہ سے امام کے دفتر کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ درایں اثناء ایف بی ائی اس حملے کے متعلق مسلسل تحقیقات کررہی ہے ‘ اس کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ ائی ای ڈی کے ذریعہ کیاگیاہے۔بلومنگٹن کی مسجد پرپیش آیا یہ حملہ امریکہ میں مخالف مسلم واقعات کے سلسلے کی کڑی سمجھا جارہا ہے۔