ممتا بنرجی کا احتجاج جاری،سی بی آئی پہنچی سپریم کورٹ، کل ہوگی سنوائی

مغربی بنگال کے کولکاتا میں سی بی آئی افسران کو حراست میں لئے جانے کے معاملے کو لے کر سی بی آئی آج سپریم کورٹ پہنچی، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اس معاملے پر سنوائی کے لئے کل کا وقت دیا ہے۔

سی بی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا، ’’اگر کولکاتا پولس کمشنر نے ثبوت کو تباہ کرنے کی بات سوچی اور وہ ثبوت عدالت کے سامنے پیش کیجیے، ہم ان پر ایسی کارروائی کریں گے کہ انہیں افسوس ہوگا‘‘۔

کولکتہ پولس کمشنر راجیو کمار کی رہائش گاہ پر کل رات مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے حکام کے پہنچنے اور ان افسران کی گرفتاری سے ہوئے ڈرامائی واقعات کے بعد ریاست کی وزیر اعلی ممتا بنرجی اب بھی اپنے دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں، اس دوران سی بی آئی نے آج سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ممتا بنرجی نے دھرنے کے مقام پر موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے آج کہا ’’میری تحریک جمہوریت اور ملک کو بچانے کے لئے ہے اور جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہو جاتا اس وقت تک یہ تحریک جاری رہے گی۔ مجھے اس بات کا دکھ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی صدر امت شاہ جس طرح ریاست کی حکومت کو اپنے ہاتھوں میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں وہ اپنے آپ میں غیر معمولی ہیں۔ چونکہ میں نے حال ہی میں یونائٹیڈ انڈیا ریلی کا انعقاد کیا تھا اسی وجہ سے مجھے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ آپ لوگوں نے وزیر اعظم کی تقریر کو دیکھا ہے کیا یہ زبان کسی وزیر اعظم کو زیب دیتی ہے۔ انہوں نے دھمکی بھی دی تھی‘‘۔

سی ایم ممتا بنرجی نے کہا، “تمام اپوزیشن جماعتوں نے ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں، جسے الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا‘‘۔

پیر کی صبح چھوٹے سے وقفے کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کا ‘آئین بچاؤ’ دھرنا پھر سے شروع ہو گیا ہے، ممتا بنرجی اتوار کی رات سے سی بی آئی مسئلے کو لے کر دھرنے پر بیٹھی ہیں۔