ملایشیاء میں نجیب کے خلاف احتجاج کا دوسرا دن

زبردست جلوس‘ احتجاجیوں کا رات بھر دھرنا‘صاف ستھرے اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ

کوالالمپور۔30اگست ( سیاست ڈاٹ کام) احتجاجیوں کے زبردست ہجوم آج پھر کوالالمپور کی سڑکوں پر واپس آگئے تاکہ وزیراعظم ملائیشیا نجیب رزاق کے ایک مالی اسکینڈل کے سلسلہ میں استعفیٰ کا مطالبہ کرسکیں ۔ پہلے دن کا زبردست ہجوم مکمل طور پر پُرامن تھا ۔ احتجاجیوں نے زرد خمیضیں پہن کر رات بھر دھرنا دیا ۔ مخلوط حکومت سے صاف ستھرے اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کیا گیا ۔ حالانکہ عہدیداروں نے منتظمین کی ویب سائٹ بند کردی ہے اور زرد لباس پر امتناع عائد کردیا ہے جو گروپ کا لوگو ہے تاکہ جلوسوں کی حوصلہ شکنی کی جائے جو ملائیشیا کے دیگر شہروں میں بھی نکالے گئے ۔ سابق وزیراعظم مہاتر محمد جو نجیب کے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے کی قیادت کررہے ہیں ‘ جلوس میں تحریک پیدا کرنے کی وجہ بنیں ۔ جب وہ مختصر سے وقت کے لئے کل دیر گئے اپنی بیوی کے ساتھ احتجاجیوں کے ساتھ پہنچ گئے ۔ ہجوم نے خوشی کے نعروں کے ساتھ اُن کا استقبال کیا ۔ جب کہ سابق وزیر اعظم نے اُن سے احتجاج جاری رکھنے کیلئے کہا ۔ نجیب اپنی سیاسی بقاء کی جنگ لڑرہے ہیں ۔ جولائی میں جن دستاویزات کا افشاء ہوا ہے اُن سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے 70کروڑ امریکی ڈالر اپنے خانگی کھاتوں میں وصول کئے ہیں جو قرض کے بوجھ سے دبی ہوئی مملکت کے آئی ایم ڈی بی فنڈ کیلئے تھیں ۔ بعدازاں انہوں نے کہا کہ یہ رقم مشرق وسطی کا عطیہ تھی ۔

انہوں نے اپنے اہم نائب اور دیگر چار وزیروں کے علاوہ اٹارنی جنرل کو برطرف کردیا ۔ انہوں نے احتجاج کی مذمت کی کیونکہ اس سے ملائیشیا کی شبیہ مسخ ہورہی ہے ۔ نجیب عبدالرزاق نے قومی خبررساں ادارہ برنامہ سے کہا کہ یہ لوگ ہمارے نام کو بدنام کرنا چاہتے ہیں ۔ ملائیشیاء کے چہرے پر بیرونی دنیا کے سامنے کالک پوت دینا چاہتے ہیں ۔ پولیس کے تخمینہ کے بموجب ہفتہ کے جلوس میں 25ہزار افراد شریک تھے جب کہ احتجاجی تحریک برسیہ کے بموجب شریک ہونے والوں کی تعداد دولاکھ تھیں ۔ جلوس اتوار کی آدھی رات تک جو ملائیشیا کا 58واں قومی دن ہے جاری رہے گا ۔ یہ ایک اہم موڑ ہے ملائیشیائی ملک کی بدانتظامی پر متحدہ طور پر برہم ہیں ۔ وہ پُرزور آواز میں مطالبہ کررہے ہیں کہ قیادت تبدیل کی جائے ۔ ایک احتجاجی ازرالخالد نے کہا کہ وہ جانتا ہے کہ جلوس سے اچانک تبدیلی نہیں آئے گی لیکن وہ چاہتا ہے کہ ایک نئے ملائیشیا کی تعمیر کی کوششوں میں وہ بھی شریک رہے ۔ بعض لوگوں نے رنگین چاک سے اپنے مطالبات سڑکوں پر لکھ دیئے ‘ ’’ ہم تبدیلی چاہتے ہیں ‘ ہم صاف ستھرے اور منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں ۔نجیب کی پارٹی قومی محاذ کی تائید گذشتہ دو انتخابات میں ختم ہوچکی ہے ۔