معمر افراد کا دماغ سُست رفتار ہوتا ہے

برلن۔/21جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) کیا عمر کے ساتھ ساتھ انسانی دماغ کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے؟ ٹیو بنگین یونیورسٹی کے ڈاکٹر مائیکل رامسکار کی قیادت میں محققین کی ایک ٹیم کا یہ کہنا ہے کہ معمر افراد کے دماغ کی کارکردگی سُست رفتار ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اسے ہزارہا معلومات کے ذخیرہ کا عمل جاری رکھنا پڑتا ہے جیسا کہ ایک Fullup ہارڈ ڈرائیو کرتا ہے۔ تھوڑی دیر کیلئے سوچئے کہ آپ 70سال کے ہیں، آپ کے دماغ میں گذشتہ 70سالوں کی یادیں اور واقعات محفوظ ہوتے ہیں ( یہ علحدہ بات ہے کہ اس میں سے بیشتر واقعات اور یادیں وقت کے ساتھ دھندلاجاتی ہیں ) لیکن ایک نوجوان شخص کے دماغ کی بہ نسبت معمر افراد کے دماغ میں معلومات اور واقعات کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ بیسویں صدی کے ابتداء میں جب یہ کہا جاتا تھا کہ عمر کے ساتھ ساتھ دماغ بھی تیز ہوتا ہے لیکن اب محققین اس نظریئے کو مسترد کررہے ہیں۔ بیسویں صدی کے بتداء میں ٹکنالوجی نے اتنی زیادہ ترقی نہیں کی تھی جتنی آج کی ہے۔

آج کی اس تیز رفتار زندگی میں انسانی دماغ کو کئی واقعات اور معلومات کو محفوظ رکھنا پڑتا ہے۔ ویسے بھی پرانی نسل نئی ٹکنالوجی سے اتنی ہم آہنگ نہیں ہے جتنی کہ نئی نسل ۔ آج پانچ سال کا بچہ بھی کمپیوٹر اس طرح آپریٹ کرتا ہے جیسے وہ ماں کے پیٹ سے سیکھ کر آیا ہو۔ ڈاکٹر مائیکل نے کہا کہ کمپیوٹر بھی وہی سب کچھ بتاتا ہے جو اسے Feedکیا جاتا ہے اور ہم میں سے اکثر نے یہ دیکھا ہوگا اور شکایت بھی کی ہے کہ آج System بہت Slowہے۔ اس کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ اس میں اتنی زیادہ معلومات فیڈ کردی جاتی ہیں کہ اس کی کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ اگر کوئی آپ سے یہ کہہ کہ لوہے کے جوتے پہن لو، اپنی جیبوں میں لوہے کے چھرے بھر کر اور دیگر وزن دار اشیاء کے ساتھ خوب تیز دوڑو، تو آپ ہرگز تیز نہیں دوڑ سکتے ۔