معصوم بچے کو گود میں لے کر انٹرنس امتحان لکھنے والی افغان خاتون کی تصوئیریں ہوئی وائیرل

نئی دہلی۔دل کو چھولینے والی کچھ تصوئیریں سوشیل میڈیا پر وائیرل ہوئی ہیں ‘ اور اس کی وجہہ سے بہت سارے لوگوں کے دلوں میں کامیابی کی امیدیں پیدا ہوسکتی ہیں۔

ایک 25سالہ افغانی عورت جہاں طاب افغانستان کی بہت ساری عورتوں کے لئے ایک مثال بن گئی ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے دوماہ کے بچے کو گود میں لے کر انٹرنس امتحان لکھا۔

جہاں طاب کنکور امتحان میں پیش ہوئی ہیں جو سوشیل سائنس کے ضمن میں نیلی کے نصیر قصروا ہائی ایجوکیشن منعقد ہوا تھا۔ امتحان حال میں موجود لکچرر نے کہاکہ طاب اپنی نشست سے اتر دوزانو زمین پر بیٹھ گئی اور پرچہ مکمل کیااسی دوران وہ اپنے معصوم بچے کی دیکھ بھال بھی کررہی تھی۔

جیسے ہی عرفان نے یہ تصوئیریں فیس بک پر پوسٹ کی انٹرنٹ پر سیلاب امڈپڑا۔ ٹوئٹر پر بھی طاب کے حوصلے اور جذبے کو سراہا جارہا ہے

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’’ یہ تبدیلی ہے ‘ بہت مضبوط پیغام ماشااللہ ‘‘۔ایک دوسرے نے لکھا کہ طاب کی ستائش کی اور ان کے اقدام کو حوصلہ افزاء قراردیا۔طاب کا تعلق ایک غریب خاندان سے جس کی شادی ایک کسان پیشہ شخص سے ہوئی ہے او رانہیں تین بچے سے ہیں۔

بہت ساری مشکلات کے باوجودانہوں نے کنکو رامتحان میں152نمبرات سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنی پڑھائی کوجاری رکھا ہے۔

عرفان نے ایک مقامی اخبار کو بتایا کہ طاب نے کسی طرح اپنے خواب کی تکمیل کی جبکہ وہ ‘‘ غریب خاندان ‘‘ سے ہے اور اس کے پاس ٹیوشن لینے کے لئے پیسے تک نہیں تھے جو دس سے بارہ ہزارافغانی پیسے ہیں۔

درایں اثنا برطانیہ کی تنظیم افغان یوتھ اسوسیشن نے گوفنڈ می کے عنوان پر طاب کی پڑھائی کے لئے ایک صفحہ تشکیل دیتے ہوئے پہل کی ہے او رطاب کو دیگر افغانی عورتوں کے لئے ’’ مثال‘‘ قراردیا جنہیں اسی طرح کے مسائل کاسامنا ہے۔