معاوضہ نہ ملنے پر مسلم افسر کا خاندان بھوک ہڑتال پر بیٹھنے پر مجبور

نئی دہلی : گذشتہ تین سالوں سے دہلی پولیس کے ایک افسر کا خاندان معاوضہ کیلئے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے دفتر کے چکر کاٹ رہا ہے لیکن ان کی فریاد رسی کرنے والا کوئی نہیں ہے ۔ وزیر اعلی او ران کے وزراء اس معاملہ میں کوئی دلچسپی لے رہے ہیں ۔ریاستی حکومت کی جانب سے نظر انداز کئے جانے کے سبب آج یہ خاندان اپنے حق کیلئے بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہوگیا ہے ۔ اطلاع کے مطابق شمالی ضلع کے تیمار پور تھانہ میں پولیس افسر عبدالصبور اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے ۔ اپنی نوکری کے دوران وہ ایک سڑک حادثہ کا شکار ہوگئے ۔حکومت کی جانب سے انہیں معاوضہ دئے جانے اعلان کیاگیا ۔ لیکن دوسال گذرجا نے کے باوجود عبدالصبور کے ورثاء اس معاوضہ سے محروم ہیں ۔

واضح رہے کہ دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے سرکاری عملہ کو ڈیوٹی کے دوران موت ہونے پر ایک کروڑ روپے معاوضہ دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ عبدالصبور کی اہلیہ ملیکہ خاتون نے بتایا کہ وہ ریاست راجستھان کے رہنے والے ہیں ۔ ان کے خاندان کی مالی حالت بہت خراب ہے ۔شوہر کے انتقال کے سبب بچوں کی کفالت میں مشکل ہورہی ہے ۔ اس لئے انہیں وعدے کے مطابق ان کا معاوضہ دیا جاناچاہئے ۔ مرحوم کی والدہ ۸۰؍سالہ ضعیف خاتون وزیر اعلی کے دفتر اور گھر کے چکر لگا کر تھک چکی ہیں ۔

اس سلسلہ میں دہلی کی ایک سماجی کا رکن شبینہ خان نے بتایا کہ مجھے جب اس معاملہ کی اطلاع ملی توبڑی حیرت ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی پولیس کے ایک سپاہی کی آن ڈیوٹی موت ہوجاتی ہے لیکن حکومت ان کی طرف کوئی توجہ نہیں کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس رویہ کی وجہ ہم لوگ ۲۸؍ ستمبر کے دن سے وزیر اعلی ارند کیجریوال کے مکان کے باہر غیر معینہ مدت بھوک ہڑتا ل شروع کئے ہیں او رجب تک مرحوم عبدالصبور کی اہلیہ کو انصاف نہیں ملتا تب تک ہم یہاں بھوک ہڑتا ل پر رہیں گے ۔