مشرف کیس کی سماعت رمضان المبارک کے اختتام تک ملتوی

اسلام آباد ۔ 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف جمعرات کے روز ان کے خلاف غداری کے مقدمہ میں حاضر عدالت نہیں ہوئے جس کی وجہ ان کی خرابیٔ صحت بتائی گئی ہے۔ خصوصی عدالت نے مشرف کی اس درخواست کو منظور کرلیا ہے جس میں انہوں نے مقدمہ کی سماعت کو رمضان المبارک کے اختتام تک زیرالتواء رکھنے کی خواہش کی تھی۔ سابق صدر کے وکیل سلمان صفدر نے اپنے موکل (پرویز مشرف) کی جانب سے ایک درخواست کا ادخال کیا جس میں انہوں نے واضح طور پر کہا ہیکہ مشرف یوں تو عدالت میں حاضر ہوکر مقدمہ کاسامنا کرنا چاہتے ہیں جس کیلئے وہ پاکستان واپس آنے بھی تیار ہیں تاہم خرابیٔ صحت اور دیگر طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے وہ پاکستان آنے سے قاصر ہیں۔ 75 سالہ مشرف نے مقدمہ کی سماعت کیلئے اپنی غیر حاضری پر انتہائی افسوس اور معذرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ماہ رمضان المبارک کے اختتام یعنی 4 جون تک ملتوی کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ مسٹر صفدر نے کہا کہ مشرف کو ان کی خرابی صحت کی بنیاد پر ماہ رمضان المبارک کے بعد عدالت میں حاضر ہوکر انصاف کے تقاضوں کی تکمیل کا موقع دیا جانا چاہئے۔ ان کے وکیل نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مشرف اس وقت بات کرنے کے موقف میں نہیں ہیں اور عدالت میں پوچھے جانے والے سوالات کا جواب نہیں دے سکتے۔ تین رکنی بنچ جس کی قیادت جسٹس طاہرہ صفدر کررہی ہیں، نے مشرف کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ 12 جون مقرر کی ہے۔