مسلم ممالک میں امریکہ اور صیہونی ریاست کی مداخلت ناقابل قبول

ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے امریکہ اور اسرائیل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایااور کہاکہ دونوں ہی ممالک ایران اور پاکستان میں عوام کو ایک دوسرے کے خلاف کررہے ہیں ‘ یہ شرمناک ہے۔
انقرہ۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے امریکہ اور صیہونی ریاست کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک ایران اور پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت کررہے ہیں۔یوم جمعہ کو فرانس روانہ ہونے سے قبل طیب اردغان نے نامہ نگاروں کے ساتھ اپنی بات چیت میں کہا’ ہم چند ممالک کی جانب سے جن میں امریکہ اور اسرائیل سرفہرست ہیں‘ ایران اور پاکستان میں داخلی امور میں مداخلت قبول نہیں کرسکتے۔

انہوں نے امریکہ اور صیہونی ریاست کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہاکہ یہ دونوں ہی ممالک ایرین اور پاکستان میں عوام کو ایک دوسرے کے خلاف کررہے ہیں‘ یہ شرمناک ہے اور ہم نے عراق سمیت متعدد ممالک میں ایسا دیکھا ہے۔ اردغان نے پاکستان میں صہیونی ریاست کی مداخلت کی زیادہ تفصیل نہیں بتائی ‘ تاہم گذشتہ روز ہی امریکہ نے پاکستان کے لئے فوی امداد بند کرنے کااعلان کیا ہے ۔

طیب اردغان نے شام‘ فلسطین‘ مصر ‘ لیبیا‘ اور تیونیشیا اور دیگر افریقی ممالک کے مسائل کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کے کھیل ان چند ممالک میں کھیلے جارہے ہیں جو مسلم اکثریتی ہیں۔ ترک صدر نے کہاکہ وہ لو ان مسلم اکثریتی ممالک میں زیر زمین دولت کو ہتھیانے کے لئے اس طرح کے اقدامات کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان حقائق کا علم نہ صرف ترکی بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کو ہوناچاہئے۔

واضح رہے کہ اردغان نے ایران کے اپنے ہم منصب حسن روحانی سے فون پر بات چیت کی تھی اور ایران میں مظاہروں کے پیش نظر امن واستحکام کی بحالی میں اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔ انہوں نے روحانی کے اس بیان کی بھی تعریف کی جس میں انہو ں نے کہاکہ سڑکوں پر مظاہرہ عوام کا جمہوری حق ہے۔

یاد رہے کہ ترکی میڈیا بھی اس کی بازگشت ہے کہ امریکہ اور اسرائیل پورے مشرقی وسطی کی تبدیلی کے لئے مظاہروں کو ہوا دے رہا ہے۔